یہ ایک ایسا دن ہے جو علم کی منتقلی اور خواندگی کو فروغ دینے کے ذریعہ کے طور پر کتابوں کی اہمیت پر زور دیتا ہے، نیز لوگوں کو زیادہ پڑھنے کی ترغیب دیتا ہے۔
بالی ووڈ اداکارہ اور یونیسیف کی خیر سگالی سفیر مادھوری ڈکشٹ نے پاکستان کی کم عمر ترین نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کا ایک اقتباس شیئر کیا۔
سنہ 2012 میں 15 سال کی عمر میں طالبان نے انہیں اس وقت سر میں گولی مار دی تھی جب وہ اسکول جا رہی تھیں، وہ اس حملے میں بچ گئیں اور آواز بلند کرتی رہیں اور ظلم کے خلاف مزاحمت کی عالمی علامت بن گئیں۔
ملالہ یوسف زئی، جو تعلیم اور خواتین کے حقوق کے لیے اپنی وکالت کی وجہ سے مشہور ہوئیں، نے 2013 میں اقوام متحدہ میں ایک تقریر کی تھی، جس میں دنیا بھر میں تعلیم تک رسائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
ملالہ نے کتاب میں کہا ہے کہ ایک کتاب، ایک قلم، ایک بچہ، اور ایک استاد دنیا کو بدل سکتا ہے، ان لوگوں کے لئے ایک آواز بن گیا ہے جو یہ یقین رکھتے ہیں کہ تعلیم ایک بہتر دنیا کی کلید ہے۔
مادھوری ڈکشٹ جو بچوں کی تعلیم اور حقوق کی بھی وکالت کرتی ہیں، نے کتاب کے عالمی دن کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لئے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر یہ اقتباس شیئر کیا، انہوں نے بچوں کے مستقبل کی تشکیل اور بالآخر ایک بہتر دنیا بنانے کے لئے پڑھنے، لکھنے اور تعلیم کی اہمیت پر زور دیا۔
“Let us remember: One book, one pen, one child, and one teacher can change the world.” –Malala Yousafzai
Happy World Book Day ✨#BookDay #Lovebooks #HappyBookDay pic.twitter.com/AVJqBnbzox
— Madhuri Dixit Nene (@MadhuriDixit) April 23, 2023
مادھوری ڈکشٹ، جو ہندوستانی سنیما میں اپنے مشہور کرداروں کے لئے مشہور ہیں، نے خاص طور پر لڑکیوں کے لئے تعلیمی اقدامات کو فروغ دینے کے لئے اپنی مشہور شخصیت کی حیثیت کا بھی استعمال کیا ہے، انہیں 2014 میں ہندوستان میں بچوں کے حقوق کے لئے یونیسیف سلیبریٹی ایڈوکیٹ مقرر کیا گیا تھا۔
ملالہ یوسف زئی اور مادھوری ڈکشٹ کی تعلیم کے لیے وکالت خاص طور پر ایک ایسی دنیا میں اہم ہے، جہاں لاکھوں بچے اب بھی بنیادی تعلیم تک رسائی سے محروم ہیں۔