معاشی تجزیہ کاروں کو خدشہ ہے کہ حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کو مطمئن کرنے کے لیے گیس کی قیمتوں میں اضافے کے فیصلے سے ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کے شعبے کو تو نہیں بلکہ اسٹیل، کیمیکل اور ٹیکسٹائل کی صنعتوں کو نقصان پہنچے گا جبکہ افراط زر کی شرح میں بھی اضافہ ہوگا۔
عارف حبیب لمیٹڈ کی تحقیق کے مطابق حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کی سفارش کے مطابق گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری کے نتیجے میں گیس کی اوسط قیمت میں 43 فیصد اضافہ ہوگا جو مؤثر طور پر 620 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھ کر 885 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہوجائے گا۔
ٹورس ریسرچ نے یہ بھی اشارہ دیا ہے کہ گیس کی قیمتوں میں 112 فیصد تک اضافہ ہوسکتا ہے، یکم جنوری 2023 ء سے گیس ٹیرف کا اطلاق تقریبا 310 ارب روپے کی اضافی آمدنی حاصل کرنے کے لئے کیا جائے گا۔
گردشی قرضوں کے بہاؤ کو کم کرنے کے لئے گیس کی قیمتوں کو معقول بنانے کے لئے ضروری اقدامات سے ایک بنیادی طور پر غیر محفوظ رہائشی صارفین اور کمرشل، سیمنٹ، برآمدی اور غیر برآمدی شعبے متاثر ہوں گے۔
توقع کی جارہی ہے کہ فرٹیلائزر کمپنیاں قیمتوں میں اضافے کے اثرات سے پوری طرح فائدہ اٹھائیں گی، جس کے نتیجے میں یوریا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
تحقیق کے مطابق توقع ہے کہ ای ایف ای آر ٹی کو اپنے ہم منصبوں کے مقابلے میں زیادہ مارجن کی وجہ سے بڑا فائدہ ہوگا، جس کے نتیجے میں کیلنڈر سال 2023 کی فی حصص آمدنی (ای پی ایس) پر 1.9 روپے کا اثر پڑے گا۔
دوسری جانب فوجی فرٹیلائزر بن قاسم (ایف ایف بی ایل) کو ڈائامونیم فاسفیٹ (ڈی اے پی) کی صورت میں اپنی فیڈ سٹاک کی ضروریات کے لیے زیادہ اخراجات برداشت کرنے کی توقع ہے۔
آئی ایم ایف گیس کے شعبے کے گردشی قرضوں میں مزید اضافے کو روکنا چاہتا ہے اور قیمتوں میں یہ اضافہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ موجودہ ششماہی شارٹ فال ختم ہوجائے۔
نئے میکانزم کے تحت کچھ خوردہ گیس صارفین کو تحفظ فراہم کیا جائے گا جبکہ دیگر تمام گیس صارفین کے لیے قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔
گیس کی قیمتوں میں اضافے سے حکومت کو 310 ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل کرنے میں مدد ملے گی، اضافے کا اثر فرٹیلائزر انڈسٹری پر نمایاں ہوگا کیونکہ فیڈ اور فیول سٹاک کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے جس کی وجہ سے فرٹیلائزر مینوفیکچررز کو یوریا کی قیمتوں میں اوسطا 375 روپے فی بوری اضافہ کرنا ہوگا۔
گیس کی قیمتوں میں اضافے کے اثرات سے اسٹیل انڈسٹری میں اے ایس ٹی ایل کی ریبار کی قیمتوں میں 400 روپے فی ٹن اضافے کی ضرورت ہوگی۔