لنکڈ ان 20,000 افرادی قوت میں سے 716 ملازمتوں کو ختم کرنے والی جدید ترین ٹیکنالوجی فرم بن گئی ہے۔
سوشل میڈیا نیٹ ورک جو کاروباری پیشہ ور افراد پر توجہ مرکوز کرتا ہے وہ چین میں اپنی مقامی ملازمتوں کی ایپ کو بھی مرحلہ وار ختم کرے گا۔
کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو ریان روزلانسکی کی جانب سے لکھے گئے ایک خط میں انہوں نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد کمپنی کے آپریشنز کو بہتر بنانا ہے۔
گزشتہ چھ ماہ کے دوران ایمازون، لنکڈ ان کی پیرنٹ کمپنی مائیکروسافٹ اور الفابیٹ جیسی کمپنیوں نے ملازمین کی برطرفی کا اعلان کیا ہے۔
روزلنسکی نے لکھا کہ مارکیٹ اور صارفین کی طلب میں مزید اتار چڑھاؤ کے ساتھ، اور ابھرتی ہوئی اور ترقی کی مارکیٹوں کو زیادہ مؤثر طریقے سے خدمت کرنے کے لئے، ہم وینڈرز کے استعمال کو بڑھا رہے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان تبدیلیوں کے نتیجے میں 250 نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی جن کی فروخت، آپریشنز اور سپورٹ ٹیموں میں کٹوتی سے متاثر ہونے والے ملازمین درخواست دینے کے اہل ہوں گے۔
2021 میں زیادہ تر چین سے دستبرداری کے بعد، چیلنجنگ ماحول کا حوالہ دیتے ہوئے، ان کیئرس نامی بقیہ ایپ کو بھی 9 اگست تک مرحلہ وار ختم کردیا جائے گا، انکیئرز صرف چینی مارکیٹ کا احاطہ کرتا ہے۔
لنکڈ ان کے ایک ترجمان نے کہا کہ فرم چین میں موجودگی برقرار رکھے گی، تاکہ وہاں کام کرنے والی کمپنیوں کو ملک سے باہر ملازمین کی خدمات حاصل کرنے اور تربیت دینے میں مدد مل سکے۔
لنکڈ ان چین میں کام کرنے والا واحد بڑا مغربی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ہے، جب 2014 میں لانچ کیا گیا تھا تو فرم نے وہاں کام کرنے کے لئے چینی حکومت کی ضروریات پر عمل کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
اس وقت امریکی سینیٹر رک اسکاٹ نے لنکڈ ان کے چیف ایگزیکٹیو ریان روزلانسکی اور مائیکروسافٹ کے سربراہ ستیہ نڈیلا کو لکھے گئے ایک خط میں اس اقدام کو ‘کمیونسٹ چین کے سامنے سر تسلیم خم کرنے کا عمل’ قرار دیا تھا۔