پاکستان کے دوسرے بڑے شہر لاہور میں شدید آلودہ ہوا اور اسموگ کے بعد دمہ کے کیسز میں روزانہ اوسطا دس ہزار کیسز سامنے آئے ہیں۔
پاکستان کا دوسرا سب سے بڑا شہر لاہور اس وقت دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہے۔
ایئر کوالٹی انڈیکس کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق لاہور کی ہوا صحت کے لیے خطرناک حد تک نقصان دہ ہے، اس کی فضائی آلودگی میں 281 ذرات میٹرز ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
پاکستان کا اقتصادی مرکز کراچی فضائی آلودگی کے ساتھ آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں تیسرے نمبر پر ہے۔
ڈاکٹرز ہوا میں موجود آلودہ ذرات کو دمہ کے مریضوں کے لیے خطرہ قرار دیتے ہیں کیونکہ کم معیار اور غیر صحت مند ہوا سانس کی نالی اور پھیپھڑوں کو نقصان پہنچا رہی ہے جس کی وجہ سے لاہور کے رہائشیوں کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ایمرجنسی سروسز ہسپتال لاہور کے ڈائریکٹر کمال مصطفیٰ نے مریضوں کو مشورہ دیا کہ وہ چاول، گھی، تیل، کولڈ ڈرنکس اور ان تمام اجزاء کو کھانے سے گریز کریں جو ان کے سانس لینے کے نظام کو متاثر کرسکتے ہیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ شہر کے کچھ اسپتالوں کو نیبولائزرز کی دستیابی کی کمی کا سامنا ہے۔ مریض علاج کے لئے قطاروں میں انتظار کر رہے تھے۔
اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ روزانہ اوسطا 10,000 سانس لینے میں دشواری کے معاملے درج کیے گئے تھے۔