امریکہ، یورپی یونین اور برطانیہ جیسی بڑی مغربی طاقتوں نے اس قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ انسانی حقوق اور اظہار رائے کی آزادی کے بارے میں ان کے خیالات کے خلاف ہے۔
پاکستان نے ‘مذہبی منافرت کا مقابلہ کرنے’ کے عنوان سے ایک قرارداد پیش کی تھی، جس میں سویڈن میں ایک شخص نے مقدس کتاب کے صفحات جلائے تھے جس پر مسلم دنیا میں سفارتی رد عمل سامنے آیا تھا۔
چین، بھارت، جنوبی افریقہ اور یوکرین سمیت 28 ممالک نے اس کے حق میں ووٹ دیا جبکہ 12 نے مخالفت میں ووٹ دیا جبکہ 7 ممالک غیر حاضر رہے۔
🔴BREAKING
The @UN🇺🇳 Human Rights Council adopted draft resolution L.23 (as orally revised) entitled "Countering religious hatred constituting incitement to discrimination, hostility or violence."
Full results of the vote at #HRC53⤵ pic.twitter.com/RqQM7m1dBP
— United Nations Human Rights Council 📍 #HRC53 (@UN_HRC) July 12, 2023
برطانیہ اور امریکہ کے علاوہ دیگر ممالک میں بیلجیئم، کوسٹا ریکا، چیکیا، فن لینڈ، فرانس، جرمنی، لتھوانیا، لکسمبرگ، مونٹی نیگرو اور رومانیہ نے قرارداد کے خلاف ووٹ دیا۔
پاکستان کی قرارداد مذہبی منافرت کے تمام مظاہر کی مذمت کرتی ہے، جس میں “قرآن پاک کی بے حرمتی کے عوامی اور منصوبہ بند اقدامات” بھی شامل ہیں، اور ذمہ داروں کو احتساب کے کٹہرے میں لانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔
اس میں ریاستوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ “مذہبی منافرت کی کارروائیوں اور وکالت سے نمٹنے، روکنے اور ان پر مقدمہ چلانے کے لئے قوانین اپنائیں جو امتیازی سلوک، دشمنی یا تشدد پر اکسانے کے مترادف ہیں”۔
اس میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک قرآن کی روشنی میں ممالک کے قوانین میں خامیوں کی نشاندہی کریں۔