بہرے بچوں، اساتذہ اور سائنس دانوں کے لیے ‘گرین ہاؤس گیسز’ یا ‘کاربن فٹ پرنٹ’ جیسی چیزوں کے بارے میں بات کرنے کا مطلب طویل، پیچیدہ سائنسی اصطلاحات کو حرف بہ حرف بیان کرنا ہوتا تھا۔
اب وہ ماحولیاتی سائنس کی 200 اصطلاحات میں شامل ہیں جن کی برٹش سائن لینگویج (بی ایس ایل) میں اپنی نئی سرکاری نشانیاں ہیں۔
تازہ کاری کے پیچھے بہرے سائنس دانوں اور سائن لینگویج کے ماہرین کو امید ہے کہ نئے الفاظ سے بہرے لوگوں کے لئے آب و ہوا کی تبدیلی کے بارے میں بات چیت میں مکمل طور پر حصہ لینا ممکن ہو جائے گا، چاہے وہ سائنس لیب میں ہو یا کلاس روم میں۔
ڈاکٹر آڈرے کیمرون کا کہنا ہے کہ ‘ہم سائنسی تصورات کو دیکھنے کے لیے بہترین علامات پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر کیمرون، جو انتہائی بہرے ہیں، ایڈنبرا یونیورسٹی میں سائن لینگویج پروجیکٹ کی قیادت کرتے ہیں، جس نے حال ہی میں بی ایس ایل ڈکشنری میں نئی اصطلاحات کا اضافہ کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کس طرح ان کے اپنے سائنسی کیریئر میں الفاظ کی کمی کی وجہ سے انہیں اہم ملاقاتوں اور گفتگو سے باہر رکھا گیا تھا۔
انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ میں 11 سال تک تحقیق میں شامل رہی اور متعدد اجلاسوں میں گئی لیکن کبھی بھی اس میں شامل نہیں ہوئی کیونکہ مجھے سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ لوگ کیا کہہ رہے ہیں۔
گلاسگو سے تعلق رکھنے والے حیاتیات کے استاد لیام میک ملکن بھی سکاٹش سینسری سینٹر کی میزبانی میں سائن تخلیق ورکشاپس میں شامل رہے ہیں، انہوں نے وضاحت کی کہ سائن لینگویج کی خوبصورتی خاص طور پر سائنس کے لئے یہ ہے کہ یہ ایک بصری زبان ہے۔
کچھ تصورات تجریدی ہیں، لیکن اشاروں کی زبان واقعی بچوں کو ان کو سمجھنے میں مدد کر سکتی ہے.
میک ملکن نے مثال کے طور پر ‘فوٹو سینتھیسس’ کا نشان استعمال کیا، جس میں پتے کی نمائندگی کے لیے ہاتھ کی ایک ہموار شکل استعمال کی گئی ہے جبکہ دوسرے ہاتھ سے انگلیوں کو سورج کی شعاعوں کی طرح پیش کیا گیا ہے۔