خیبر پختونخوا میں موسلادھار بارشوں کے باعث کم از کم 9 افراد جاں بحق اور 7 زخمی ہوگئے ہیں، مزید بارشوں کا امکان ہے جس کے بعد چترال سمیت صوبے بھر میں ہنگامی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے علاقے میں موسلا دھار بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کی تفصیلات جاری کردی ہیں۔
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق مانسہرہ میں بارش کے باعث مختلف حادثات میں 3 بچوں اور ایک خاتون سمیت 9 افراد جاں بحق ہوگئے، اس کے علاوہ اسی عرصے کے دوران سات افراد زخمی بھی ہوئے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ سیلاب اور موسلادھار بارشوں کے باعث 7 گھر مکمل طور پر تباہ ہوگئے جبکہ 67 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔
لوئر چترال میں 39 گھروں کو جزوی طور پر نقصان پہنچا جبکہ اپر چترال میں 19 گھر سیلاب سے متاثر ہوئے۔
دریائے چترال میں اونچے درجے کے سیلاب کے نتیجے میں ایک درجن سے زائد دیہات زیر آب آ گئے اور دریا کے کٹاؤ کی وجہ سے زرعی زمینیں بھی متاثر ہوئیں، تباہ کن سیلاب نے تین سو سال پرانے پوپلر کے درختوں کو بھی بہا دیا۔
سیلاب کی وجہ سے 47 فارم جانور بھی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، کے پی حکومت نے بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ اضلاع کو 60 ملین روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔
موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری رہنے سے چترال شہر اور گردونواح میں گھروں میں پانی داخل ہوگیا جس سے تاریخی شاہی مسجد اور شاہی قلعے کو خطرہ لاحق ہوگیا۔
چترال مستوج گلگت روڈ کی بندش سے علاقے میں خوراک اور ادویات کی قلت کے خدشات بڑھ گئے ہیں، چترال کی آدھی آبادی اب پینے کے پانی کی فراہمی سے محروم ہے اور اسے بجلی کی بندش کا سامنا ہے۔
سنگین صورتحال کے جواب میں ضلعی انتظامیہ اور پولیس حکام شہریوں کی حفاظت کو ترجیح دیتے ہوئے انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کر رہے ہیں۔
چترال میں موسلا دھار بارشوں اور سیلاب کی شدت کے پیش نظر محکمہ ریلیف نے اپر اور لوئر چترال میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔