پاکستان سپر لیگ کی سابق چیمپیئن کراچی کنگز کو اگرچہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا لیکن پلے آف کے لیے کوالیفائی کرنے کے امکانات مکمل طور پر ختم نہیں ہوئے، عماد وسیم کی ٹیم کے پاس اب بھی ٹاپ فور میں جگہ بنانے کا بہت کم موقع ہے۔
موجودہ پوائنٹس ٹیبل پر لاہور قلندرز 6 میچوں میں 10 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے، ملتان سلطانز اور اسلام آباد یونائیٹڈ نے 8، 8 پوائنٹس حاصل کیے ہیں، پشاور زلمی نے 6 میچوں میں 6 پوائنٹس حاصل کیے ہیں، جبکہ کراچی کنگز اس وقت 8 میچوں میں 4 پوائنٹس کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہے، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز 6 میچوں میں 2 پوائنٹس کے ساتھ ٹیبل پر سب سے نیچے ہے۔
سب سے پہلے کراچی کنگز کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور لاہور قلندرز کے خلاف اپنے بقیہ دو میچز جیتنے کی ضرورت ہے تاکہ لیگ مرحلے کے اختتام پر 8 پوائنٹس کے ساتھ اختتام کو یقینی بنایا جا سکے۔
کراچی کنگز یہ بھی چاہتی ہے کہ اسلام آباد یونائیٹڈ اور پشاور زلمی 29 ویں میچ میں ایک دوسرے کے خلاف مقابلہ کرنے سے قبل اپنے بقیہ تمام میچ ہار جائیں۔
پشاور زلمی کا مقابلہ 7 مارچ کو لاہور قلندرز، 8 مارچ کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور 10 مارچ کو ملتان سلطانز سے ہوگا جبکہ اسلام آباد یونائیٹڈ کا مقابلہ 5 تاریخ کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز، 7 ویں کو ملتان سلطانز اور 9 مارچ کو لاہور قلندرز سے ہوگا۔
اسلام آباد یونائیٹڈ اور پشاور زلمی 29 مارچ کو لیگ مرحلے کے آخری روز 29 مارچ کو آمنے سامنے ہوں گے اور یہ میچ لیگ کو دلچسپ بنا سکتا ہے۔
کراچی کنگز پی ایس ایل 8 میں اپنی امیدوں کو زندہ رکھنے کے لیے چاہتی ہے کہ آنے والے میچوں میں مندرجہ ذیل نتائج سامنے آئیں۔
یہ زیادہ دلچسپ ہوگا اگر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے 28 ویں، 29 ویں اور 30 ویں میچ میں ملتان سلطانز کو شکست دی، پشاور زلمی نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو اور کراچی کنگز نے لاہور قلندرز کو شکست دی اور بقیہ میچز کراچی کنگز کی خواہش کے مطابق ہوں۔
اس کے بعد اسلام آباد یونائیٹڈ، پشاور زلمی، کراچی کنگز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سبھی 8 پوائنٹس کے ساتھ منسلک ہوں گے اور ایسی صورتحال میں این آر آر کو مدنظر رکھا جائے گا۔
لہذا، جیسے جیسے پی ایس ایل لیگ مرحلے کے اختتام کی طرف بڑھ رہا ہے ، ہر ٹیم کی امیدوں کو زندہ رکھنے کے لئے بہت ساری چیزیں لٹک رہی ہیں۔