ایوان نمائندگان کی نگرانی کمیٹی میں شامل ریپبلکن ارکان نے صدر جو بائیڈن کے خاندان پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے نائب صدر کے دور میں کیے گئے غیر اخلاقی کاروباری معاہدوں کے ذریعے ایک کروڑ ڈالر سے زائد کمائے۔
کمیٹی نے دعویٰ کیا کہ بائیڈن کے نائب صدر رہنے کے دوران رومانیہ کے ٹائیکون گیبریل پوپووسیو کے ساتھ کاروباری معاہدے سے خاندان کو 10 لاکھ ڈالر ملے تھے۔
یہ معاہدہ مبینہ طور پر بائیڈن کے بیٹے ہنٹر کے کاروباری پارٹنر روب واکر نے کیا تھا۔
واکر کی کمپنی کو قبرص کی ایک کمپنی سے 30 لاکھ ڈالر ملے جو مبینہ طور پر پوپووسیو کی ملکیت تھی، جس کی ادائیگی ہنٹر بائیڈن، ان کی بھابھی اور ایک اور کاروباری پارٹنر کے زیر انتظام اکاؤنٹس کو کی گئی تھی۔
کمیٹی کے مطابق یہ طریقہ کار ہنٹر بائیڈن اور چین کی ایک توانائی کمپنی کے درمیان پہلے رپورٹ کیے گئے کاروباری معاہدے سے مماثلت رکھتا ہے۔
واکر کی کمپنی نے مبینہ طور پر 2017 میں چینی کمپنی سے رقم وصول کرنے کے بعد گلیار اور بائیڈن خاندان کو 10 لاکھ ڈالر سے زیادہ کی ادائیگی کی تھی۔
ریپبلکنز نے دعویٰ کیا کہ ہنٹر بائیڈن، ان کے خاندان اور کاروباری ساتھیوں نے بائیڈن کے نائب صدر کے طور پر دور میں چین، یوکرین اور دیگر ممالک میں غیر ملکیوں کے ساتھ معاہدوں سے ایک کروڑ ڈالر سے زائد حاصل کیے۔
ری پبلکنز نے اس بات کا کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا کہ جو بائیڈن نے کاروباری معاہدوں اور رقم کی منتقلی سے براہ راست فائدہ اٹھایا یا اس کے بارے میں جانتے تھے۔
تاہم انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ ہنٹر اور اس کے ساتھیوں کی جانب سے کاروبار کرنے کے لیے قائم کی گئی کمپنیوں سے واقف ہوں گے۔