(ویب ڈیسک ):جاپان میں خوفناک زلزلے کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 30 ہوگئی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق جاپان کے وزیراعظم فومیو کیشیدا نے نئے سال کے پہلے روز آنے والے زلزلے کے نتیجے میں 30 ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے اس میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
جاپانی وزیراعظم نے کہا کہ وسطی جاپان کے ساحلی علاقے میں زلزلے سے ہونے والی تباہی بڑے پیمانے پر ہوسکتی ہے اور اس میں مزید ہلاکتوں کا بھی اضافہ ہوسکتا ہے۔
جاپانی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ زلزلے سے ایک بڑے پیمانے پر تباہی کی تصدیق کی جاسکتی ہے جس سے عمارتیں زمین بوس ہوگئیں اور کئی عمارتوں میں آگ بھی لگی، اس زلزلے میں ہلاکتیں لاتعداد ہیں، اس وقت ہمارے لیے متاثرہ لوگوں کو ریسکیو کرنے کے لیے وقت ایک چیلنج ہے۔
دوسری جانب ریسکیو حکام کا کہنا ہےکہ زلزلے سے سڑکوں کو ہونے والے نقصان کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں پریشانی کا سامنا ہے، زلزلے کی مکمل تباہی کو جانچنے کے لیے تباہ حال سڑکوں کے باعث رسائی میں مشکلات ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق جاپان میں گزشتہ روز آنے والے زلزلے کے بعد سونامی کی وارننگ جاری کی گئی تھی جسے اب واپس لے لیا گیا ہے تاہم زلزلے سے ساحلی علاقے ان سوزو میں ایک ہزار کے قریب گھر مکمل تباہ ہوگئے، ان سوزو کے میئر نے علاقے کی صورتحال کو انتہائی خوفناک قرار دیا ہے۔
اس کے علاوہ زلزلے سے متاثرہ مختلف علاقوں میں انفرا اسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا ہے اور تقریباً 30 ہزار سے زائد شہری بجلی سے محروم ہیں۔
واضح رہے کہ جاپان میں گزشتہ روز آنے والے زلزلے کی شدت 7.6 ریکارڈ کی گئی تھی جس کے بعد سونامی کی وارننگ بھی جاری کی گئی۔