گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے اسلامک کیپٹل مارکیٹس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2027 تک پاکستان کی معیشت سود سے پاک ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اسلامی بینکاری میں گزشتہ 10 سال کے دوران 24 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم مالیاتی شعبے کو شریعت کے مطابق نظام میں تبدیل کرنے کے لئے پرعزم ہیں، اس مقصد کے لیے اسٹیٹ بینک اور ایس ای سی پی وفاقی حکومت کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے حصے کی حیثیت سے اسلامی معاشی نظام کی جانب تبدیلی کے لیے طے شدہ اہداف کے حصول میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔
کانفرنس میں مرکزی بینک کے سربراہ کے علاوہ چیئرمین سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) عاکف سعید، وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو اسحاق ڈار سمیت دیگر بڑے مہمانوں نے شرکت کی۔
جمیل احمد پراچا نے کہا کہ معاشی ترقی کی حمایت، بچت کو متحرک کرنے، وسائل کی تقسیم کو بہتر بنانے اور معاشی ایجنٹوں کو متنوع مالی وسائل فراہم کرنے کے لئے اسلامی کیپٹل مارکیٹوں کی ترقی اور گہرائی ناگزیر ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ اسلامی کیپٹل مارکیٹوں کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ادارہ جاتی، قانونی اور ریگولیٹری فریم ورک میں خلا شامل ہیں، قیمتوں کی تشکیل اور دریافت کے لئے موثر طریقوں کی کمی اور اسلامی کیپٹل مارکیٹ کے آلات اور سرمایہ کاروں میں تنوع کا فقدان ہے۔
چیئرمین ایس ای سی پی عاکف سعید نے پہلی اسلامک کیپٹل مارکیٹس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد اگلے دو سالوں میں اسلامک کیپٹل مارکیٹ کو فروغ دینا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ متعدد کمپنیاں اور مالیاتی ادارے اسلامی خدمات اور مصنوعات لانچ کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔