جماعت اسلامی نے اتوار کے روز اسلام آباد میں غزہ مارچ کی کال دی ہے جس کے ایک دن بعد دارالحکومت میں احتجاج کرنے کے بعد پولیس نے اس کے کارکنوں کو منتشر کردیا تھا۔
پارٹی کا کہنا تھا کہ وہ اتوار کو اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کے باہر احتجاج کرے گی لیکن طویل مذاکرات کے باوجود پارٹی کی جانب سے ڈپلومیٹک انکلیو جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
اس کے بجائے پارٹی کو جی-6 کے اتاترک ایونیو میں ایک ریلی منعقد کرنے کے لئے جگہ دی گئی ہے جہاں تقاریر کی جائیں گی۔ اس کے بعد مارچ کو آبپارہ چوک سے اقوام متحدہ کے دفتر تک جانے کی اجازت دی جائے گی۔
ڈپلومیٹک انکلیو کو حدود سے باہر قرار دینے کے علاوہ ضلعی انتظامیہ نے پارٹی سے یہ بھی کہا کہ اسے ہفتہ کی طرح سرینگر ہائی وے کو بند کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
مارچ کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں جن میں ایک ہزار پولیس اہلکار، 350 فرنٹیئر کانسٹیبلری اور 300 رینجرز اہلکار ڈیوٹی پر موجود ہیں۔ انتظامات کی نگرانی چار ایس پیز اور پانچ ڈی ایس پیز کریں گے۔
ہفتہ کے روز پولیس نے جماعت اسلامی کے احتجاج کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کا استعمال کیا جس نے سرینگر ہائی وے کو بند کردیا تھا۔
جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب پولیس نے احتجاج کے لیے آنے والے جماعت اسلامی کے کارکنوں کو گرفتار کرنا شروع کیا۔ ضلع انتظامیہ کا کہنا تھا کہ احتجاج کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔