مغربی کنارے میں دو الگ الگ واقعات میں اسرائیلی فوج نے فائرنگ کرکے دو فلسطینی نوجوانوں کو شہید کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ مغربی کنارے میں چاقو سے لیس ایک نوجوان نے حملہ کیا جس پر فوجی اہلکاروں نے اپنے دفاع میں نوجوان پر گولی چلائی۔
دوسری جانب عینی شاہد کا کہنا ہے کہ نوجوان کو چوکی پر روکا گیا تھا اور تلاشی کے دوران ہونے والی تلخ کلامی پر اسرائیلی فوج نے گولیاں مار کر شہید کیا۔ نوجوان نہتا تھا۔
ادھر مغربی کنارے کے ایک اور علاقے میں اسرائیلی فوج نے فلسطینی نوجوان کو اپنی بربریت کا نشانہ بنایا۔ نوجوان کو پستول رکھنے کا الزام عائد کرکے شہید کیا گیا۔
اسرائیلی فوج نے اس سال کے پہلے مہینے میں 35 فلسطینی نوجوانوں کو بیدردی سے شہید کیا جس میں ایک ہی واقعے میں 10 نوجوانوں کو شہید کیا گیا تھا جس کے بعد سے مغربی کنارے میں کشیدگی برقرار ہے۔
اسرائیلی جارحیت پر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیل اور فلسطین کا دورہ کیا اور ملکی قیادتوں سے فلسطین کے دو ریاستی حل پر زور دیا۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اسرائیل اور فلسطین کے دورے پر پہنچے ہیں جہاں ملکی قیادت سے ملاقات کی اور خطے میں پیدا ہونے والی کشیدگی کے خاتمے پر تبادلہ خیال کیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مغربی کنارے میں حالیہ دنوں میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ ماہ جنوری میں اسرائیلی فوج کی جارحیت میں 35 فلسطینی نوجوان شہید ہوگئے جب کہ 10 کے قریب اسرائیلی بھی ہلاک ہوئے۔
خطے میں تشدد اور تناؤ میں اضافے پر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن پہلے اسرائیل پہنچے اور وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے خطے میں کشیدگی کے خاتمے پر اتفاق کیا۔
ملاقات میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے فریقین سے پُرسکون رہنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو پر دو ریاستی حل پر بھی زور دیا۔
بعد ازاں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اسرائیل سے فلسطین پہنچے اور صدر محمود عباس سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل پر اتفاق کیا۔
فلسطین کے صدر محمود عباس نے کہا کہ یہودی آبادکاروں کی توسیع، چوکیوں کو قانونی حیثیت دینا، فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری اور بے دخلی، مقدس مقامات کی تاریخی حیثیت میں رکاوٹیں ڈالنے اور تشدد پر کے لیے اکسانے پر اسرائیل کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیل اور مغربی کنارے میں تناؤ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں پائیدار امن کے لیے دو ریاستی حل پر غور کیا جانا چاہیے۔
سعودی عرب نے امریکی وزیر خارجہ کے دو ریاستی حل کو امن کی کنجی قرار دینے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
خیال رہے کہ سعودی عرب کا بھی مؤقف یہی ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کو دو الگ الگ اور آزاد ریاستیں تسلیم کیے بغیر مشرق وسطیٰ میں استحکام ممکن نہیں۔