تل ابیب (ویب ڈیسک): اسرائیل نے غزہ میں لڑنے والی اپنی فوج کی چار میں سے ایک ڈیوژن کو واپس بلا لیا۔ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فوج کے 4 مختلف ڈیوژن حماس کے ساتھ جنگ میں مصروف ہیں تاہم جنگ کے 102 ویں دن ان میں سے ایک ’’36 ویں ڈیویژن‘‘ کو بغیر کوئی ٹھوس وجہ بتائے واپس بلا لیا گیا۔
یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیلی وزیر دفاع کابینہ اجلاس میں وزیر اعظم نیتن یاہو پر برس پڑے تھے اور غزہ کی صورت حال کا ذمہ دار نیتن یاہو کی پالیسیوں کو ٹھہرایا تھا۔
تاہم مقامی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ سے فوج کے 36 ویں ڈویژن کی واپسی حماس کے ساتھ طویل ہوتی جنگ میں افواج کی کارکردگی اور فوجیوں کے جذبوں کو برقرار رکھنا ہے۔
اسرائیل سے جاری ہونے والے اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ سے 36 ویں ڈویژن کی واپسی فوجیوں کو تازہ دم ہونے کے لیے مختصر وقفہ دینے کے لیے ہے۔ یہ فوجی تازہ دم ہوکر دوبارہ غزہ جائیں گے۔
اسی طرح اسرائیل نے غرب اردن کی بگڑتی صورت حال کے پیش نظر غزہ سے ڈوڈیوان اسپیشل فورسز یونٹ کو مغربی کنارے منتقل کر دیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ دسمبر میں بھی اسرائیلی فوج نے غزہ سے گولانی بریگیڈ کو 60 دن کی لڑائی کے بعد واپس بلا لیا تھا، جس میں اسے بریگیڈ کی صفوں کو دوبارہ منظم کرنے کے الزامات کے تحت بھاری نقصان اٹھانا پڑا تھا۔
ادھر اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے اعلان کیا ہے کہ شمالی غزہ میں شدید لڑائی کے بعد کامیابی حاصل کرلی اب صرف خان یونس میں جنگ جاری ہے جو جلد ختم ہوجائے گی۔