اسرائیل نے جمعرات کے روز کہا ہے کہ وہ مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی (پی اے) کو ٹیکس محصولات کی منتقلی جاری رکھے گا لیکن حماس کے زیر انتظام غزہ کے لیے مختص فنڈز کو روک دے گا، جہاں پی اے سرکاری شعبے کی تنخواہوں اور بجلی کی ادائیگی میں مدد کرتا ہے۔
اسرائیل نے غزہ پر اپنے مہلک فضائی حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور فلسطینی علاقے میں اب تک کم از کم 9,061 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیل میں 1400 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ زمینی حملے کے آغاز سے اب تک 19 فوجی بھی مارے جا چکے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے غزہ شہر کا محاصرہ کر لیا ہے اور وہ آگے بڑھ رہی ہے، ترجمان نے مزید کہا کہ بین الاقوامی دباؤ کے باوجود جنگ بندی کی میز پر نہیں ہے، مقبوضہ مغربی کنارے میں جنین پر اسرائیلی حملے میں کم از کم چار فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔
امریکہ کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن 7 اکتوبر کے بعد اسرائیل کے اپنے تیسرے دورے پر ہیں جہاں وہ غزہ کے شہریوں کو ہونے والے نقصانات کو کم سے کم کرنے کے لیے ‘ٹھوس اقدامات’ پر تبادلہ خیال کریں گے۔
امریکی ایوان نمائندگان نے اسرائیل کو 14.3 ارب ڈالر کی امداد فراہم کرنے کا بل منظور کر لیا ہے تاہم اسے ملکی اخراجات میں کٹوتی سے جوڑا جا رہا ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے خبردار کیا ہے کہ اس وقت 14 ہزار بے گھر فلسطینیوں کے ساتھ ساتھ زخمی اور بیمار مریضوں کی رہائش گاہ پر حملہ بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی ہوگا اور اسے جنگی جرم سمجھا جا سکتا ہے۔