وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ آئندہ منتخب حکومت کو آئی ایم ایف کی شرائط و ضوابط پر عمل کرنا ہوگا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ایک اہم کامیابی ہے جس سے پاکستانی روپے کی قدر میں اضافہ ہوگا اور ملکی معیشت مضبوط ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دیوالیہ کرنے کی کوشش کرنے والوں کو مایوس اور ناکام چھوڑ دیا گیا۔
اسحاق ڈار نے یقین دلایا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات منطقی طور پر حل ہوگئے ہیں اور آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔
انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان نے ماضی میں آئی ایم ایف کے پروگرام کامیابی سے مکمل کیے ہیں اور انہیں یقین ہے کہ ملک موجودہ آئی ایم ایف پروگرام کے تقاضے پورے کرے گا۔
پی ٹی آئی کی سابق حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسحاق ڈار نے زور دیا کہ معاہدوں پر عمل کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے اور آئی ایم ایف معاہدے سے انحراف سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے تجویز دی کہ اگر پی ٹی آئی کی حکومت معاہدے سے پیچھے نہ ہٹتی تو موجودہ صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ تاہم آنے والی حکومت کو آئی ایم ایف کی جانب سے طے کردہ شرائط پر عمل کرنا ہوگا۔
اسحاق ڈار نے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ آئی ایم ایف کے ساتھ یہ 23 واں پروگرام آخری ہوگا جس سے 24 ویں پروگرام کی ضرورت ختم ہوجائے گی۔
اسحاق ڈار نے اسمبلیوں کی مدت میں توسیع کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے واضح کر دیا ہے کہ وہ مدت پوری کریں گے اور اسی کے مطابق استعفیٰ دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نگران وزیراعظم کے حوالے سے فیصلہ اتحادیوں کی مشاورت سے کیا جائے گا اور مشاورت کا عمل آئندہ دو ہفتوں میں مکمل کرلیا جائے گا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعرات کو اعلان کیا تھا کہ وہ اگست میں اقتدار عبوری حکومت کے حوالے کریں گے۔