اسلام آباد ہائی کورٹ نے سرمایہ کاری کے نام پر عوام کو لوٹنے کے ملزم کی درخواست پر ریمارکس دیے ہیں کہ شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے کیسے نکالا گیا، دوہرا معیار نہیں چل سکتا۔
دو رکنی بینچ بینچ نے نیب کیس میں ملزم آدم امین چوہدری کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ شہباز شریف، اسحاق ڈار، سلیمان شہباز کے نام کس پالیسی کے تحت ای سی ایل سے نکالے گئے ؟ یہ دوہرا معیار نہیں چل سکتا۔
عدالت نے کہا کہ ان سب کے نام نکالے گئے تو درخواست گزار آدم امین کا نام ای سی ایل پر کیوں برقرار رکھا گیا ؟ نیب اور وفاقی حکومت سب کیساتھ ایک جیسا سلوک کرے۔
سرمایہ کاری کے نام پر عوام کو لوٹنے کے نیب مقدمے میں نامزد ملزم آدم امین نے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔