نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ اسرائیل کے بارے میں پاکستان کی پالیسی مستقل رہی ہے۔
حالیہ مہینوں میں پاکستانی وفد کے اسرائیل کے دورے پر تبصرہ کرتے ہوئے نگران وزیر خارجہ نے کہا کہ دورہ کرنے والا پاکستانی وفد صرف تین افراد پر مشتمل تھا۔
نگران وزیراعظم کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دورے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اہم خطاب کیا اور اہم ملاقاتیں کیں۔
انہوں نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے مختلف میڈیا چینلز کو انٹرویوز بھی دیئے اور وبائی امراض سے متعلق اجلاس میں شرکت کی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ وزیر اعظم کاکڑ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دوران واضح طور پر کشمیری عوام کی حمایت کی تھی۔
جیلانی نے کہا کہ پاکستان کو دہشت گردی کے واقعات پر بہت تشویش ہے اور افغانستان کے ساتھ بھی بات چیت جاری ہے۔
پاکستان کی پالیسی غیر قانونی طور پر مقیم تمام افراد کے لیے ہے، وزیر خارجہ
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو واپس جانا پڑے گا، رجسٹرڈ افغان مہاجرین کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔