کراچی: پیٹرول، چاول اور چینی کی قیمتوں میں اضافے سے ملک کے حساس پرائس انڈیکس (ایس پی آئی) کو سب سے زیادہ تقویت ملی، جس میں 17 اگست 2023 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران بھی اضافہ جاری رہا۔
ادارہ برائے شماریات پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.78 فیصد اضافہ ہوا جبکہ سالانہ مہنگائی کی شرح میں 27.57 فیصد اضافہ ہوا جو گزشتہ ہفتے کے 30.82 فیصد سے معمولی کم ہے۔
پی بی ایس نے ایس پی آئی میں اضافے کی وجہ مرچ پاؤڈر، چاول، چینی، پولٹری، پیٹرول اور ڈیزل سمیت روزمرہ استعمال کی متعدد اشیاء کی قیمتوں میں 7 فیصد سے زائد اضافے کو قرار دیا۔
دریں اثنا ٹماٹر، کوکنگ آئل، گھی اور گندم کے آٹے اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں بھی 13 فیصد تک کمی دیکھی گئی۔
زیر غور ہفتے کے دوران ایس پی آئی 275.57 پوائنٹس ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ ہفتے 273.43 پوائنٹس اور 18 اگست 2022 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران 216.02 پوائنٹس ریکارڈ کیا گیا تھا۔
اسماعیل اقبال سیکیورٹیز کے ریسرچ ہیڈ فہد رؤف کا کہنا ہے کہ یہ اضافہ بنیادی طور پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی وجہ سے ہوا ہے لیکن یہ بات قابل ذکر ہے کہ چاول اور چینی جیسی کچھ اہم اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ جن میں سے کچھ کو بین الاقوامی قیمتوں میں اضافے سے جوڑا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا، سی پی آئی (کنزیومر پرائس انڈیکس) میں اگست میں گراوٹ کی توقع ہے۔ تاہم افراط زر میں ماہانہ بنیادوں پر اضافہ جاری ہے، اس کے علاوہ روپے کی قدر میں حالیہ کمی کے پیش نظر مہنگائی کا دباؤ مزید بڑھ سکتا ہے۔
پی بی ایس ملک کے 17 شہروں کی 50 مارکیٹوں سے 51 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں جمع کرکے ایس پی آئی مرتب کرتا ہے۔
ہفتے کے دوران 51 اشیاء میں سے 32 (62.75 فیصد) اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ، 7 (13.72 فیصد) اشیاء کی قیمتوں میں کمی اور 12 (23.53 فیصد) اشیاء کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
بڑھتی ہوئی افراط زر نے دولت کے فرق میں کافی اضافہ کیا ہے، جس کا خمیازہ محنت کش طبقے کو محسوس ہو رہا ہے۔
غیر رسمی شعبے میں کم از کم یا اس سے بھی کم اجرت حاصل کرنے والوں کے لئے خوراک پہنچ سے باہر ہو رہی ہے۔
پی بی ایس آرکائیوز کے مطابق 16 اگست 2018 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران گندم کے آٹے کے تھیلے کی قیمت 385.73 روپے فی 10 کلو گرام (771.46 روپے فی 20 کلو) تھی اور 15 ہزار روپے کم از کم اجرت حاصل کرنے والے شخص نے اپنی آمدنی کا 5 فیصد اشیائے ضروریہ پر خرچ کیا۔
اس وقت ایک شخص اپنی کم از کم اجرت کا 9 فیصد صرف 20 کلو آٹے کا تھیلا خریدنے پر خرچ کر رہا ہے جو اوسطا 2824.73 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔
اسی طرح کوکنگ آئل پر خرچ بھی اگست 2018 میں کم از کم اجرت کے 6 فیصد سے بڑھ کر 2023 میں کم از کم اجرت کا 9 فیصد ہو گیا ہے۔
اگست 2018 میں کوکنگ آئل کی قیمت 960 روپے فی لیٹر تھی جو اب 3019.66 روپے فی لیٹر ہے۔