لیگ مرحلے میں بھارت اور پاکستان گزشتہ ہفتے پالی کیلے میں آمنے سامنے ہوئے تھے لیکن مسلسل بارش کی وجہ سے میچ منسوخ کردیا گیا تھا۔
اب کولمبو میں 10 ستمبر کو ہونے والے ری میچ کے پیش نظر بارش کے ممکنہ خلل کو مدنظر رکھتے ہوئے ریزرو ڈے کا اہتمام کیا گیا ہے۔
تاہم یہ بات قابل ذکر ہے کہ سری لنکا کے دارالحکومت میں بارش کے امکان کے باوجود سپر فور مرحلے کے دیگر میچوں میں ریزرو ڈے نہیں ہوگا۔
سری لنکا کے خلاف سپر 4 میچ سے قبل پریس کانفرنس کے دوران بنگلہ دیش کے کوچ چندیکا ہتھورا سنگھا نے ایشیا کپ کے پلیئنگ کنڈیشنز میں اچانک تبدیلی کے بارے میں غیر یقینی صورتحال کا اظہار کیا۔
ہتھورسنگھا نے کہا ایشیا کپ میں ایک ٹیکنیکل کمیٹی ہوتی ہے جس کی نمائندگی ہر شریک ملک 6 ممالک کرتے ہیں, ہو سکتا ہے کہ انہوں نے کسی اور وجہ سے اس کا فیصلہ کیا ہو۔ یہ مثالی نہیں ہے، اور ہم بھی ایک اضافی دن گزارنا پسند کرتے.
ہاتھورا سنگھا نے کہا کہ یہ فیصلہ دیگر ٹیموں سے مشورہ کیے بغیر کیا گیا تھا، لیکن میرے پاس اس پر مزید کوئی تبصرہ نہیں ہے کیونکہ وہ پہلے ہی ایک فیصلہ کر چکے ہیں اور اگر انہوں نے پہلے ہی ہم سے مشورہ کیا ہوتا تو ہم اپنی رائے دیتے۔
سری لنکا کے کوچ کرس سلور ووڈ نے بھی پاک بھارت میچ کے لیے اضافی دن کا اضافہ کرنے کے فیصلے پر حیرت کا اظہار کیا۔
سلور ووڈ نے اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ ریزرو ڈے ممکنہ طور پر بھارت یا پاکستان کو غیر منصفانہ فائدہ فراہم کرے گا اگر وہ اس خاص دن پوائنٹس حاصل کرتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سچ کہوں تو مجھے لگتا ہے کہ یہ صرف اس صورت میں ایک مسئلہ بنتا جا رہا ہے جب یہ ٹیموں کو پوائنٹس فراہم کرتا ہے اور ہمیں متاثر کرتا ہے۔’
اس کے برعکس سری لنکا اور بنگلہ دیش کرکٹ بورڈز نے شرکت کرنے والی ٹیموں کے درمیان اتفاق رائے کی تصدیق کی۔
سری لنکن کرکٹ بورڈ نے اپنے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر کہا ہے کہ ایشیا کپ سپر فور مرحلے کے بھارت اور پاکستان کے درمیان ہونے والے میچ کے لیے ریزرو ڈے کا فیصلہ سپر 4 میں حصہ لینے والی ٹیموں کے چاروں رکن بورڈز کی مشاورت سے کیا گیا۔
اس کے مطابق اے سی سی نے ٹورنامنٹ کے پلیئنگ کنڈیشنز پر مؤثر طریقے سے نظر ثانی کی تاکہ طے شدہ تبدیلی کو نافذ کیا جاسکے۔
اسی طرح بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) نے بھی ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے میں پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ کے لیے ریزرو ڈے کا اضافہ کر دیا ہے جس سے ایشیا کپ کھیلنے کی صورت حال میں تبدیلی آئی ہے۔
پوزیشن کو واضح کرنے کے لئے یہ فیصلہ چاروں شریک ٹیموں اور اے سی سی کی رضامندی سے کیا گیا تھا۔