بھارت کی نریندر مودی حکومت ملک کو ایک ہندو ریاست بنانے کا ارادہ رکھتی ہے، یا پھر اس کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ ملک کے آئین کے دیباچے سے ‘سیکولر’ اور ‘سوشلسٹ’ الفاظ حذف کر دیے گئے ہیں۔
نئی پارلیمنٹ کے افتتاحی اجلاس میں ارکان کو فراہم کردہ آئین ہند کی کاپی میں دیباچہ سے ‘سیکولرازم’ اور ‘سوشلسٹ’ الفاظ غائب پائے گئے ہیں۔
آئین میں ہندوستان کو سوشلسٹ اور سیکولر ریاست قرار دیا گیا ہے، مودی حکومت نے بظاہر آئین کی نئی شائع شدہ کاپی سے ‘سوشلسٹ’ اور ‘سیکولر’ الفاظ ہٹا دیے ہیں۔
اپوزیشن لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ آئین سے ‘سیکولر’ اور ‘سوشلسٹ’ الفاظ کا غائب ہونا بہت تشویش ناک ہے۔
آئین کے فلسفے اور مقاصد کی وضاحت کرنے والے دیباچہ کو 26 نومبر 1949 کو دستور ساز اسمبلی نے منظور کیا تھا۔
خود آئین کی طرح دیباچہ میں بھی ترمیم کی جا سکتی ہے، اس سے پہلے 1976 میں اندرا گاندھی کی ایمرجنسی کے دوران اس میں صرف ایک بار ترمیم کی گئی تھی۔
پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں داخل ہونے کے دن حکومت کی جانب سے قانون سازوں کو ملنے والے تحائف میں آئین کی ایک کاپی بھی شامل تھی۔
کانگریس لیڈر سونیا گاندھی نے بھی کہا، ‘دیباچہ میں ‘سوشلسٹ اور سیکولر’ الفاظ نہیں تھے۔
شرد پوار کی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) نے بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ وہ ‘سوشلسٹ’ اور ‘سیکولر’ الفاظ ہٹا کر متعصبانہ ذہنیت کا مظاہرہ کر رہی ہے۔