نئی دہلی: ہندوستان نے ہفتہ کے روز اپنے آنے والے مدار مشن کا پہلا بغیر پائلٹ کے آزمائشی رن کامیابی کے ساتھ لانچ کیا ، جو اس کے خلائی سفر کے عزائم کے لئے تازہ ترین سنگ میل ہے۔
گگن یان (“اسکائی کرافٹ”) مشن 2025 میں تین خلابازوں کو زمین کے مدار میں بھیجنے کے لئے تیار ہے، جو انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کی تکنیکی صلاحیتوں کا ایک اہم پیمانہ ہے۔
ہفتے کے روز راکٹ نے اپنے عملے کے ماڈیول کے ہنگامی فرار کے نظام کا تجربہ کیا ، جس نے تھرسٹر سے الگ ہوکر نرم سمندر میں لینڈنگ کی۔
اسرو کے سربراہ ایس سومناتھ نے اس کے بعد کہا، ‘میں مشن کی کامیابی کا اعلان کرتے ہوئے بہت خوش ہوں۔
خراب موسم اور انجن میں خرابی کی وجہ سے لفٹ آف کو دو گھنٹے کے لئے ملتوی کردیا گیا تھا۔ اسرو 2025 میں آخری انسان بردار مشن کے انعقاد سے پہلے 20 بڑے تجربات کرے گا، جس میں ایک روبوٹ کو بیرونی خلا میں لے جانا بھی شامل ہے۔
اسرو کے مطابق گگن یان ہندوستان کے لئے اپنی نوعیت کا پہلا مشن ہے اور اس کی تخمینہ قیمت 1.08 بلین ڈالر ہے۔
بھارت خلابازوں کو تین دن کے لیے زمین کی فضا سے باہر بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے جس کے بعد انہیں بھارتی سمندری حدود میں سافٹ لینڈنگ کے ذریعے بحفاظت واپس لایا جائے گا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے اعلان کیا ہے کہ وہ 2040 تک چاند پر انسان بھیجنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
اگست میں بھارت بغیر پائلٹ کے جہاز کو اتارنے والا چوتھا ملک بن گیا تھا۔