بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست میں حکام نے 800 سال پرانی ایک مسجد میں مسلمانوں کے نماز ادا کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔
بی جے پی زیر اقتدار مہاراشٹر کے جلگاؤں کے ضلع کلکٹر نے دائیں بازو کی ایک تنظیم کی شکایت پر سماعت کرتے ہوئے عبوری حکم امتناع جاری کیا۔
سرکاری عہدیدار نے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144 کے تحت فوری طور پر نماز پر پابندی عائد کردی، علاقے میں پولیس کو طلب کیا اور تحصیلدار کو مسجد کا چارج سنبھالنے کو کہا۔
اس حکم اور کلکٹر کے اختیارات کو بمبئی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے، لیکن جمعہ مسجد ٹرسٹ کے رکن اسلم کو ڈر ہے کہ مسلم کمیونٹی کے خلاف تازہ ترین اقدام ریاست میں صدیوں پرانی مسجد کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کے آغاز کی علامت ہے۔
اسلم، جہاں تک انہیں یاد ہے، جلگاؤں کے ارندول کی جامع مسجد کے اندر مسلمانوں کو دن میں پانچ وقت نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔
800 سال پرانی مسجد وقف بورڈ کے تحت رجسٹرڈ ہے اور مقامی لوگوں کے لئے ایک ضروری عبادت گاہ ہے۔
ایک غیر رجسٹرڈ تنظیم ‘پانڈو واڑہ سنگھرش سمیتی نے مسجد کے خلاف درخواست دائر کی تھی، جس نے صدیوں پرانی مسجد کو تنازعہ میں دھکیل دیا تھا۔