بھارت کی اہم اپوزیشن جماعت کانگریس نے جنوبی ریاست کرناٹک میں ہونے والے اہم انتخابات میں وزیر اعظم نریندر مودی کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو شکست دے دی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس جیت سے اگلے سال ہونے والے قومی انتخابات سے قبل کانگریس پارٹی کے حوصلے بلند ہوں گے۔
کرناٹک جنوبی بهارت میں بی جے پی کا واحد گڑھ اور ٹیکنالوجی مرکز بنگلور ہے اور اس سال انتخابات میں حصہ لینے والی پانچ بڑی ریاستوں میں سے پہلی ریاست ہے۔
الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ کے مطابق، کانگریس نے 224 ریاستی اسمبلی نشستوں میں سے 130 سے زیادہ پر کامیابی حاصل کی ہے، اسے اپنے بل بوتے پر حکومت بنانے کے لئے 113 نشستوں کی سادہ اکثریت کی ضرورت تھی، بی جے پی 70 سے بھی کم نشستوں پر آگے ہے۔
کانگریس کے درجنوں حامی بنگلور اور نئی دہلی میں پارٹی ہیڈ کوارٹر کے باہر جمع ہوئے اور پارٹی جھنڈے لہرائے اور جیت کے نعرے لگائے۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے دہلی میں اپنے حامیوں سے کہا کہ نفرت کا بازار بند کر دیا گیا ہے اور محبت کی دکانیں کھل گئی ہیں۔
اس سے پہلے بی جے پی کے موجودہ ریاستی وزیر اعلی بسوراج بومئی نے اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم اور پارٹی کارکنوں کی کوششوں کے باوجود ہم اپنی پہچان نہیں بنا سکے۔
مودی نے ریاست میں بی جے پی کو اقتدار برقرار رکھنے میں مدد کرنے کے لئے ایک سخت مہم چلائی تھی اور 10 دن کے عرصے میں متعدد ریلیوں اور روڈ شوز سے خطاب کیا تھا۔
کانگریس کی کوششوں کی قیادت راہول گاندھی اور پارٹی صدر ملکارجن کھرگے کے علاوہ ریاستی قائدین سدارامیا اور ڈی کے شیوکمار (دونوں چیف منسٹر بننے کی دوڑ میں شامل ہیں) سمیت قومی قائدین نے کی۔