ہندوستان نے دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے سفارتی تنازعے کے درمیان “آپریشنل وجوہات” کا حوالہ دیتے ہوئے کینیڈین شہریوں کے لئے ویزا خدمات کو غیر معینہ مدت کے لئے معطل کردیا ہے۔
اس معطلی کا اعلان بی ایل ایس انٹرنیشنل سروسز لمیٹڈ نے کیا، جو کینیڈا میں ہندوستانی حکومت کے لئے ایک آؤٹ سورس ویزا پروسیسنگ سروس فراہم کنندہ ہے۔
یہ اقدام کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی جانب سے جون میں کینیڈین سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کے الزامات کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔
اس سے دونوں ممالک کے درمیان الزامات اور جوابی کارروائیوں کا شدید تبادلہ شروع ہو گیا ہے۔
بی ایل ایس انٹرنیشنل کی جانب سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ آپریشنل وجوہات کی بنا پر 21 ستمبر 2023 سے ہندوستانی ویزا خدمات کو تاحکم ثانی معطل کردیا گیا ہے، براہ کرم مزید اپ ڈیٹس کے لئے بی ایل ایس کی ویب سائٹ چیک کرتے رہیں۔
ٹروڈو کے دعووں کے بعد ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان تعلقات کافی خراب ہوگئے ہیں۔
اس ہفتے کے اوائل میں کینیڈین پارلیمنٹ کو دیے گئے ایک بیان میں انہوں نے کہا تھا کہ ‘کینیڈا کی سرزمین پر کینیڈین شہری کے قتل میں کسی غیر ملکی حکومت کا ملوث ہونا ہماری خودمختاری کی ناقابل قبول خلاف ورزی ہے۔
اپنے ردعمل کے طور پر کینیڈا نے اوٹاوا میں ہندوستانی ہائی کمیشن کے انٹیلی جنس ونگ کے سربراہ کے طور پر شناخت کیے گئے ایک ہندوستانی سفارت کار کو ملک بدر کر دیا ہے۔
بھارت نے ان الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے انہیں ‘مضحکہ خیز’ قرار دیا ہے، اس کے جواب میں ہندوستان نے دہلی میں کینیڈا کے ایک اعلیٰ سفارت کار کو پانچ دن کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔
مزید برآں، ہندوستان نے ایک نئی ٹریول ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں اپنے شہریوں کو کینیڈا کے کچھ حصوں کا سفر نہ کرنے کی تنبیہ کی گئی ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کی عکاسی کرتا ہے۔