اسلام آباد (ویب ڈیسک): پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سنی اتحاد کونسل کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں آپسی لڑائیوں اور اختلافات پر ممبران نے کھل کر گفتگو کی، عمر ایوب اور بیرسٹر گوہر کی موجودگی میں ارکان نے قیادت کی کارکردگی پر تحفظات کا اظہار کیا۔ذرائع کے مطابق ایک ممبر نے انکشاف کیا کہ عمر ایوب کے استعفیٰ دیتے ہی متبادل پنجاب سے لانے کی کوششیں شروع ہو گئیں۔
ذرائع کا بتانا ہے ارکان نے رائے دی کہ شیخ وقاص اکرم کو عمر ایوب کے متبادل کے طور پر سامنے لایا جا رہا ہے، اسد قیصر قیادت کے ہمراہ پارٹی کے اختلافات اور مسائل کے حل کے لیے کردار ادا کریں۔
ذرائع کا کہنا ہے پارلیمانی پارٹی کے اراکین نے رائے دی کہ نئی پالیسی بنا کر آپسی نفرتوں کو ختم کیا جائے، بیرسٹر گوہر علی، عمر ایوب اور زرتاج گل نے پارٹی کے اندرونی اختلافات کے خاتمے کے لیے کوششوں پر اتفاق کیا۔
ذرائع کے مطابق ممبران نے رائے دی کہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں غیر متعلقہ تمام افراد کا داخلہ روکا جائے، جب اجلاس ہو رہا ہو تو موبائل یا کیمرہ استعمال ہوتا ہے جس سے خبریں باہر چلی جاتی ہیں، ایسی تمام چیزوں کا استعمال بھی فوری روکا جائے جس سے پارٹی کے اندر کی خبریں باہر جاتی ہیں۔