اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب کی جانب سے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ تحفے کے حوالے سے جاری کیے گئے طلبی کے نوٹسز کالعدم قرار دے دیے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس بابر ستار پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سابق وزیراعظم اور ان کی اہلیہ کی جانب سے نوٹسز کو چیلنج کرنے کی سماعت کی، اس کیس میں چیئرمین نیب اور ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب راولپنڈی کو فریق بنایا گیا تھا۔
بشریٰ بی بی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی تھی، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ نیب کے نوٹسز کو کالعدم قرار دیا جائے اور مذکورہ نوٹسز کی بنیاد پر ان کے خلاف کوئی تادیبی کارروائی شروع کرنے سے روکا جائے۔
یہ درخواست توشہ خانہ تحائف ریفرنس میں انکوائری کی کارروائی کے سلسلے میں نیب کے سامنے پیش نہ ہونے پر کی گئی تھی۔
دریں اثنا اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے سے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو راحت ملی ہے جو توشہ خانہ تحائف ریفرنس پر نیب کی جانچ پڑتال کا سامنا کر رہے ہیں۔
اس فیصلے نے نیب کے کال اپ نوٹسز کو مؤثر طریقے سے کالعدم قرار دے دیا ہے، جو پی ٹی آئی چیئرمین اور ان کی اہلیہ کے لیے تشویش کا باعث تھے۔