پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایک بار پھر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ معزول وزیر اعظم کی جانب سے قبل از وقت انتخابات پر اصرار اسٹیبلشمنٹ میں ان کے سہولت کاروں کی ممکنہ موجودگی کے بعد سامنے آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان چاہتے ہیں کہ انتخابات اس وقت تک ہوں جب تک ان کے سہولت کار اسٹیبلشمنٹ میں بیٹھے رہیں۔ سندھ کے شہر لاڑکانہ میں ریسکیو 1122 کے نو تعمیر شدہ ٹراما سینٹر کا جائزہ لینے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ان کے قبل از وقت انتخابات پر اصرار کی وجہ ہے۔
34 سالہ وزیر برائے خارجہ امور بلاول نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کے “سہولت کار” “ایک ادارے” سے دور چلے گئے ہیں، لیکن وہ اب بھی دوسرے ادارے میں موجود ہوسکتے ہیں۔
قبل از وقت انتخابات کرانے میں اسٹیبلشمنٹ کے کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ موجودہ حکومت کی حمایت کرنے والوں کو جلد انتخابات کے انعقاد کے لیے قائل کرنا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر انتخابات وقت پر ہوئے تو عمران خان کے سہولت کار شاید کسی ادارے میں نہیں ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ رواں سال اپریل میں تحریک عدم اعتماد کے ذریعے اقتدار سے بے دخل ہونے والے عمران خان اس مسئلے کی وجہ سے ‘جھوٹ، نفرت اور تقسیم کی سیاست’ سمیت ہر طرح کے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں۔