اٹک جیل میں لگے کیمروں کے ذریعے سابق وزیراعظم عمران خان کی سیل میں پرائیویسی پر سمجھوتہ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
اٹک کے ایڈیشنل سیشن جج شفقت اللہ خان نے 15 اگست کو جیل کا معائنہ کرنے کے بعد رپورٹ جاری کی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جیل کے حوالے سے عمران خان کے خدشات جیل قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے جیل کے سامنے چھ سے سات فٹ کے فاصلے پر نصب سی سی ٹی وی کیمروں پر اپنے خدشات کا اظہار کیا۔
سی سی ٹی وی کیمرے پی ٹی آئی چیئرمین کی پرائیویسی پر حملہ کرتے ہیں کیونکہ وہ باتھ روم کی کھلی دیوار کے دو سے تین فٹ کا احاطہ کرتے ہیں۔
جج شفقت اللہ خان نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے ظاہر کی گئی تشویش حقیقی ہے اور جیل قوانین کی متعلقہ دفعات کی خلاف ورزی ہے، تاہم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جیل سپرنٹنڈنٹ نے شکایت کے ازالے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ عمران خان نے شکایت کی ہے کہ ان کی اہلیہ اور وکلاء کو ان تک آسان رسائی حاصل نہیں ہے۔
سپرنٹنڈنٹ نے یقین دلایا ہے کہ قیدی کو قواعد کے مطابق اس کی بیوی اور وکلاء تک رسائی دی جائے گی۔