لاہور: سابق وزیراعظم عمران خان نے توشہ خانہ کیس سمیت 3 ایف آئی آرز میں حفاظتی ضمانت کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔
عمران خان کے وکیل اظہر صدیق کے مطابق ضمانت کی درخواستیں اتوار کو چیف جسٹس ہاؤس میں دائر کی گئیں، لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمد امیر بھٹی نے درخواستوں کی سماعت آج کے لیے مقرر کی ہے۔
وکیل نے بتایا کہ انہوں نے اسلام آباد کے رمنا تھانے میں پی ٹی آئی سربراہ کے خلاف درج دو مقدمات اور توش خانہ کیس میں ضمانت کی درخواست دی ہے۔
گزشتہ ہفتے عمران خان کی پیشی کے دوران جوڈیشل کمپلیکس اور اسلام آباد ہائی کورٹ میں توڑ پھوڑ کے بعد رمنا تھانے میں پی ٹی آئی سربراہ کے خلاف دو الگ الگ مقدمات درج کیے گئے تھے۔
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے پی ٹی آئی رہنماؤں حماد اظہر، فرخ حبیب اور میاں اسلم اقبال کو متعلقہ دستاویزات منسلک کرنے کی ہدایت کی ہے۔
اتوار کو عمران خان کے زمان پارک میں حکام اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان تصادم کے بعد پی ٹی آئی سربراہ نے ضمانت کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ عمران خان کے چیف آف اسٹاف سینیٹر شبلی فراز نے اپنے باس کے وارنٹ گرفتاری وصول کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ پی ٹی آئی سربراہ زمان پارک میں اپنی رہائش گاہ پر موجود نہیں ہیں۔
اس کے چند گھنٹوں بعد معزول وزیر اعظم، جنہیں گزشتہ سال اپریل میں اقتدار سے بے دخل کر دیا گیا تھا، نے لاہور میں اپنی رہائش گاہ پر پارٹی کارکنوں اور حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے اپنے غصے کا اظہار کیا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے گرفتاری کے تنازع کے دوران ریاستی اداروں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
28 فروری کو اسلام آباد کی ایک عدالت کے ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے توشہ خانہ کیس میں مسلسل پیش نہ ہونے پر سابق وزیراعظم کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
عدالتی احکامات کے مطابق اسلام آباد پولیس کی ٹیم سپرنٹنڈنٹ پولیس کی سربراہی میں وارنٹ گرفتاری پر عمل درآمد کے لیے زمان پارک گئی تھی۔