اسلام آباد:الیکشن کمیشن آف پاکستان نے توہین عدالت کیس میں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کا حکم دے دیا۔
الیکشن کمیشن کے سندھ کے رکن نثار احمد درانی کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے چار رکنی بینچ نے ان کے سامنے پیش ہونے سے انکار پر ان پر فرد جرم بار بار ملتوی کی ہے۔
عمران خان نے گزشتہ ہفتے پہلی بار اس معاملے میں سماعت میں شرکت کی تھی، جو پچھلے سال اگست میں شروع ہوئی تھی۔ الیکشن کمیشن نے ان کے علاوہ پارٹی کے دو دیگر سرکردہ رہنماؤں اسد عمر اور فواد چوہدری کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا تھا۔
ان پر الزام تھا کہ انہوں نے مختلف مواقع پر میڈیا سے بات چیت کے دوران کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر کے خلاف مبینہ طور پر توہین آمیز زبان کا استعمال کیا تھا۔
سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل شعیب شاہین نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کے موکل کو حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔
اس پر بنچ کے ایک رکن نے استفسار کیا کہ کیا عمران خان اگلی سماعت پر آئیں گے؟ اس پر شاہین نے کہا کہ وہ کوشش کریں گے۔
وکیل نے بنچ سے اپیل کی کہ سماعت ستمبر میں مقرر کی جائے لیکن کمیشن کے ارکان نے زور دے کر کہا کہ وہ اس وقت تک مصروف ہو جائیں گے۔
ایک رکن نے کہا کہ ہم اگست میں ایک تاریخ طے کریں گے، جس پر وکیل نے کہا براہ مہربانی مجھے آرام کرنے کی اجازت دیں۔
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پی ٹی آئی سربراہ کو طبی معائنے کے لیے اسپتال جانا پڑا کیونکہ وہ حال ہی میں متعدد عدالتوں میں پیش ہو چکے ہیں۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد سماعت ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ ان پر 22 اگست کو فرد جرم عائد کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ضروری ہے کہ پی ٹی آئی کے سربراہ فرد جرم عائد کرنے کے لیے بینچ کے سامنے پیش ہوں۔