اسلام آباد: پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے گزشتہ 30 روز میں اپنے خلاف دائر مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں۔
عدالت میں جمع کرائی گئی درخواست میں عمران خان نے استدعا کی کہ کسی بھی نئے کیس میں گرفتاری روکنے کے لیے حکم امتناع جاری کیا جائے۔
انہوں نے زور دیا کہ کوئی نیا مقدمہ درج ہونے کی صورت میں ان کی گرفتاری اس وقت تک روکی جائے جب تک متعلقہ فورم کو مناسب طریقے سے حوالہ نہیں دیا جاتا۔
درخواست میں سیکریٹری داخلہ، آئی جی اسلام آباد اور ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا ہے، یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب عمران خان کل ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوں گے۔
درخواست میں وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے بیانات اور ٹویٹس کو بھی شامل کیا گیا ہے، جنہیں بطور ثبوت شامل کیا گیا ہے۔
رانا ثناء اللہ نے سائفر تنازع سے متعلق عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا تھا۔