اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے عمران خان کی عدالت میں پیشی کے دوران جوڈیشل کمپلیکس کے باہر توڑ پھوڑ سے متعلق تین مختلف مقدمات میں پی ٹی آئی کے سربراہ اور دیگر پارٹی رہنماؤں کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج ابوالحسنات نے کیس کی سماعت کی، جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی کونسل عدالت میں پیش ہوئے۔
سماعت کے آغاز پر وکیل نے لاہور ہائی کورٹ میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی۔
تاہم جج اے ٹی سی ابوالحسنات نے ریمارکس دیے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت میں پیش ہونا ہوگا، جاری کارروائی میں ان کی موجودگی کی اہمیت پر زور دیا۔
بعد ازاں عدالت نے جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس میں عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے جبکہ پی ٹی آئی کے اہم رہنماؤں فرخ حبیب، شبلی فراز اور حسن نیازی کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
عدالت نے چیئرمین عمران خان سمیت تمام ملزمان کو 19 جولائی کو ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 19 جولائی تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ معزول وزیر اعظم اور دیگر رہنماؤں کے خلاف رمنا تھانے میں دو اور گولڑہ تھانے میں ایک مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ وہ ہجوم کی قیادت کر رہے تھے جنہوں نے جوڈیشل کمپلیکس کے اندر عوامی املاک کو نقصان پہنچانے اور توڑ پھوڑ کے لئے لوگوں کو اکسایا تھا۔