9 مئی کو معزول وزیراعظم کی گرفتاری کے بعد ایک اہم پیش رفت سامنے آئی ہے جب پولیس نے بدھ کو جی ایچ کیو اور فوجی تنصیبات پر حملے کے کیس میں پی ٹی آئی کے چیئرمین کا نام شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین کا نام شامل کرنے کا فیصلہ زیر تفتیش ملزمان کے فراہم کردہ بیانات کی روشنی میں کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ معزول وزیراعظم کو حملوں کی منصوبہ بندی سے متعلق الزامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے تاہم یہ فیصلہ قانونی ماہرین سے مشاورت کے بعد کیا گیا۔
جی ایچ کیو اور فوجی تنصیبات پر حملے کے مقدمات آر اے بازار اور نیو ٹاؤن تھانوں میں درج کیے گئے۔
9 مئی کو پرتشدد مظاہرین نے راولپنڈی میں پاک فوج کے جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) کے دروازوں پر توڑ پھوڑ کی۔
نیب کی جانب سے 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں پی ٹی آئی کے سربراہ کی گرفتاری کے چند گھنٹوں بعد حامیوں نے تاریخی کور کمانڈر ہاؤس پر بھی حملہ کیا تھا اور اسے نقصان پہنچایا تھا جو اصل میں جناح ہاؤس کے نام سے جانا جاتا تھا اور جو کبھی بانی قوم قائد اعظم محمد علی جناح کی رہائش گاہ ہوا کرتا تھا۔