پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں تین مقدمات میں عبوری ضمانت کے لیے ضمانتی مچلکے جمع کرائے ہیں۔
عدالت نے 9 مئی کے واقعات کے خلاف مقدمات میں عمران خان کی 2 جون تک عبوری ضمانت منظور کی تھی۔
عدالت نے عمران خان کو تینوں مقدمات میں ایک ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔
اس کے بعد پی ٹی آئی سربراہ زیلے شاہ قتل کیس میں ضمانتی مچلکے جمع کرانے کے لیے لاہور ہائی کورٹ روانہ ہوگئے۔
دوسری جانب لاہور میں کور کمانڈر ہاؤس پر حملے سمیت 9 مئی کے پرتشدد واقعات کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے بھی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو آج طلب کرلیا ہے۔
سابق وزیراعظم کو قلعہ گوجر سنگھ میں جے آئی ٹی ہیڈ کوارٹر میں طلب کیا گیا ہے، ٹیم 9 مئی کے واقعات کے حوالے سے عمران خان سے پوچھ گچھ کرے گی۔
جے آئی ٹی نے عمران خان کو کال اپ نوٹس جاری کرتے ہوئے تفتیش کاروں کے سامنے پیش ہونے کی درخواست کی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تفتیش کاروں نے گرفتار ملزمان سے زمان پارک سے روابط کے حوالے سے تفصیلات حاصل کرلی ہیں۔
27 مئی کو محکمہ داخلہ پنجاب نے 9 مئی کو لاہور میں کور کمانڈر ہاؤس (جناح ہاؤس) میں توڑ پھوڑ اور آگ زنی کے واقعات کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی تھی۔
محکمہ تفتیش کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ایس ایس پی انویسٹی گیشن اقبال ٹاؤن عقیلہ نیاز نقوی کو جے آئی ٹی کا کنوینر مقرر کیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق جے آئی ٹی میں صوبائی پولیس فورس کے چار دیگر افسران بھی شامل ہیں۔
میجر (ر) ضیاء الحسن کے بیٹے رضوان ضیاء کو بھی اس کیس میں گرفتار کیا گیا تھا جو پنجاب اور سندھ پولیس کے انسپکٹر جنرل رہ چکے ہیں۔