اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو نوٹس جاری کردیا۔
عدالت نے یہ نوٹس گزشتہ ہفتے مذکورہ معاملے میں خصوصی عدالت کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی خان کی ضمانت کی درخواست کی سماعت کے دوران دیا۔
یہ درخواست چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے ہفتے کے روز دائر کی گئی تھی اور آج سماعت کے لیے مقرر کی گئی تھی۔
سرکاری رازداری ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت نے خان اور ان کی پارٹی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی گرفتاری کے بعد ضمانت کی درخواستیں مسترد کردی تھیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی آئی سربراہ کی جانب سے وکیل سلمان صفدر کی جانب سے دائر درخواست پر جواب طلب کرلیا۔
پی ٹی آئی سربراہ کی قانونی ٹیم نے بار بار کیس کی جلد سماعت کی درخواست کی جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے زور دیا کہ مناسب طریقہ کار موجود ہے اور اس کے مطابق کیس کا فیصلہ کیا جائے گا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر ایف آئی اے کو جواب جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے، عمران خان اور شاہ محمود قریشی 26 ستمبر تک اس معاملے میں عدالتی ریمانڈ پر ہیں۔
گزشتہ ماہ ایف آئی اے نے پی ٹی آئی کے سربراہ اور ان کی جماعت کے وائس چیئرمین کے خلاف آفیشل سیکریٹس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔
اس کے بعد دونوں رہنماؤں کو معاملے کی تحقیقات کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا تھا اور ملزمین پر مقدمہ چلانے کے لئے آفیشل سیکریٹس ایکٹ کے تحت ایک خصوصی عدالت قائم کی گئی تھی۔