اسلام آباد: پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے جیل بھرو تحریک کے تحت گرفتار کیے گئے پی ٹی آئی رہنماؤں کی رہائی کے لیے اپنی قانونی ٹیم کا اجلاس لاہور کے زمان پارک میں واقع اپنی رہائش گاہ پر طلب کرلیا۔
اجلاس کا مقصد جیل بھرو تحریک کے دوران گرفتار پی ٹی آئی رہنماؤں کی ضمانت کے حصول کے لیے قانونی حکمت عملی وضع کرنا ہے۔
پارٹی کے ان ارکان کے لئے بھی ایک ایکشن پلان طے کیا جائے گا جنہیں گرفتار کیا گیا ہے، لیکن جن کے نام پولیس نے ظاہر نہیں کیے ہیں۔
توقع کی جارہی ہے کہ انصاف لائرز فورم سے وابستہ یا عام طور پر مختلف قانون دانوں سے پارٹی کی حمایت کرنے والے وکلاء لاہور میں عمران خان سے ملاقات کریں گے کیونکہ پارٹی نے سیاسی اور قانونی محاذ وں پر اپنی مہم کا آغاز کیا ہے۔
ایک روز قبل لاہور پولیس نے زبیر نیازی، عباد فاروق اور دیگر سمیت پی ٹی آئی کے 80 رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف انسداد دہشت گردی قوانین کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔
پی ٹی آئی رہنما میاں عباد کے خلاف درج ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر پولیس وین پر حملہ کیا، گاڑی کی کھڑکیاں توڑ دیں اور پولیس اہلکاروں کے ساتھ بدسلوکی کی۔
پی ٹی آئی نے اپنے کارکنوں کو لاہور کی جیلوں کے باہر احتجاجی کیمپ لگانے کی کال دی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ احتجاج اس لیے کیا جا رہا ہے، کیونکہ پولیس گرفتار کارکنوں کے غلط اعداد و شمار دکھا رہی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ لاہور پولیس نے بدھ کو 241 پارٹی کارکنوں کو گرفتار کیا لیکن سرکاری دستاویزات میں صرف 81 کے نام ہیں۔