اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی تفصیلات منظر عام پر لانے کی یقین دہانی کرادی۔
جمعرات کو سینیٹ کی کمیٹی آف دی ہول میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد اسے عوام کے جائزے کے لیے وزارت خزانہ کی ویب سائٹ پر ڈال دیا جائے گا اور کچھ بھی چھپایا نہیں جائے گا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ وہ ملک میں شفافیت اور مالی نظم و ضبط پر یقین رکھتے ہیں، ہم ایک خودمختار ملک ہیں اور دنیا میں کسی کو بھی یہ بتانے کا حق نہیں ہے کہ ہمارے پاس کس رینج کے میزائل ہونے چاہئیں۔
کمیٹی میں اٹھائے گئے نکات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کوئی بھی ملک کے جوہری اور میزائل اثاثوں پر سمجھوتہ نہیں کر سکتا۔
قبل ازیں سینیٹ کے فلور پر اظہار خیال کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما رضا ربانی نے کہا کہ پارلیمنٹ کو چاہیے کہ وہ دیگر قوتوں کو مقننہ کے معاملات میں مداخلت سے روکنے کے لیے اپنا اختیار استعمال کرے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو کسی بھی حلقے کے حکم کے آگے نہیں جھکنا چاہئے۔
جماعت اسلامی کے رہنما مشتاق احمد خان نے کہا کہ ملک میں حقیقی جمہوریت کو مستحکم کرنے کے لئے پارلیمنٹ کو پاکستان کے عوام کی امنگوں کا مرکز بننا چاہئے۔
یورپی یونین کی سفیر ڈاکٹر رینا کیونکا نے کہا کہ منتخب ادارے عوام کی طاقت، حکمرانی اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت یورپی یونین کی بنیادی قدر ہے۔ انہوں نے سینیٹ آف پاکستان کو اس کی گولڈن جوبلی پر مبارکباد بھی دی۔