آئی ایم ایف کی ڈائریکٹر کمیونیکیشن جولی کوزاک نے کہا کہ پاکستان کے ڈھانچہ جاتی چیلنجز کو حل کرنے کے لئے درمیانی مدت میں مسلسل اصلاحات کی ضرورت ہوگی تاکہ ضروری معاشی تبدیلیوں کو تقویت مل سکے۔
واشنگٹن میں ایک بریفنگ کے دوران انہوں نے جامع ترقی کے امکانات کو مضبوط بنانے اور نجی سرمائے کے بہاؤ کو راغب کرنے کے لئے سازگار ماحول پیدا کرنے میں ان اصلاحات کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف میں ہم ہمیشہ پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔
12 جولائی کو آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے لیے 3 ارب ڈالر کی رقم میں 9 ماہ کے اسٹینڈ بائی معاہدے کی منظوری دی تھی، فوری تقسیم تقریبا 1.2 بلین ڈالر تک پہنچ گئی۔
انہوں نے کہا کہ نیا پروگرام معیشت کو مستحکم کرنے کے لئے حکام کی فوری کوششوں کو لنگر انداز کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے وقت میں پالیسی پر مستقل عمل درآمد بہت اہم ہے، یہ پروگرام کی کامیابی اور بالآخر پاکستان کے عوام کی امداد اور حمایت کے لئے اہم ہوگا۔
اسٹینڈ بائی (انتظام) کا مقصد معیشت کو مستحکم کرنے کے لئے اتھارٹی کی فوری کوششوں کی حمایت کرنا ہے، پروگرام اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ادائیگیوں کے موجودہ توازن کو پر کیا جائے۔
اگرچہ یہ نسبتا ایک مختصر پروگرام ہے، لیکن یہ پاکستان کو داخلی اور بیرونی معاشی صورتحال کو مستحکم کرنے کے لئے اہم پالیسیوں پر عمل درآمد کرنے کے لئے وقت فراہم کرتا ہے، جس سے استحکام میں مدد ملتی ہے۔