آل راؤنڈر عماد وسیم رواں سال اپریل میں نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم سیریز میں شاداب خان کی جگہ نائب کپتان بننے کے مضبوط امیدوار ہیں۔
ان کے علاوہ شان مسعود اور شاہین شاہ آفریدی کو بھی محدود اوورز کے فارمیٹ میں بابر اعظم کا نائب مقرر کرنے پر غور کیا جا رہا تھا۔
کرکٹ پاکستان کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں عماد وسیم نے کہا کہ جب یہ خبر ان تک پہنچی تو انہوں نے کپتانی کی پوری بحث کی کبھی پرواہ نہیں کی۔
بائیں ہاتھ کے اسپنر کا پختہ یقین ہے کہ کپتانی یا سلیکشن ان کے کنٹرول میں نہیں ہے اور ان کی توجہ صرف اپنی کارکردگی پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ صرف کنٹرول کرنے والی چیزوں کو کنٹرول کیا جانا چاہئے، اور وہ چیزیں جو آپ کے کنٹرول سے باہر ہیں، آپ کے ہاتھوں سے باہر ہیں۔
عماد وسیم نے کہا کہ آپ کو اس کے بارے میں نہیں سوچنا چاہئے، نہ تو سلیکشن میرے کنٹرول میں ہے اور نہ ہی کپتانی، اور اسی طرح کارکردگی بھی ہے، لہذا میں واقعی اس کے بارے میں نہیں سوچتا.
انہوں نے کہا کہ لیگ کرکٹ ہو یا قومی کرکٹ، میں جوش و جذبے کے ساتھ کھیلتا ہوں، جذبہ اہم ہے، لیکن فخر اور وقار اس سے بھی زیادہ ضروری ہے، اس لیے میں یہ بات ہمیشہ اپنے ذہن میں رکھتا ہوں۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ ون ڈے ورلڈ کپ اسکواڈ میں اپنی شمولیت کے بارے میں پریشان ہیں، انہوں نے کہا کہ اختیارات انتظامیہ کے پاس ہیں اور وہ جو بھی فیصلہ کریں گے وہ اسے مکمل طور پر قبول کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر سچ کہا جائے تو نہ تو میں اس (ورلڈ کپ) سلیکشن پر بہت پریشان ہوں اور نہ ہی میں اس کے بارے میں سوچ رہا ہوں۔