(ویب ڈیسک ):پاکستان کی سابقہ اداکارہ نور بخاری کا کہنا ہے کہ وہ بخاری سید ہیں اور ان کے ددھیال میں عبایہ پہنا جاتا ہے اسی لیے انہوں نے حجاب کرنا شروع کیا تاکہ بیٹی کو مثالی شخصیت بناسکوں۔حال ہی میں نور بخاری نے ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی جس میں ان سے حجاب لینے سے متعلق سوال کیا گیا اس پر سابقہ اداکارہ نے بتایا ‘میں بخاری سید ہوں، جب شوبز میں آنے کی ضد کی تو ابو انکار نہیں کرسکے کیونکہ میں بہت لاڈلی تھی، والد کسی چیز کو نہ نہیں کرتے تھے’۔
انہوں نے کہا ‘میرے ددھیال والے اب تک سب عبایہ پہنتے ہیں تو یہ چیز میرے خون میں تو تھی لیکن مجھے احساس نہیں ہورہا تھا، شروع سے میں لاپرواہ قسم کی شخص تھی، لڑکوں والے کپڑے پہننا، دوپٹہ نہ لینا، مجھے ہمیشہ سے لگتا تھا کہ میں کچھ غلط نہیں کررہی، کام کررہی ہوں ، یہ ٹیلنٹ اللہ نے دیا ہے’۔
نور بخاری نے مزید کہا ‘مجھے ہدایت اس وقت ملی جب اللہ نے چاہا، مجھے احساس ہوا کہ اللہ نے کچھ حدود متعین کی ہیں جن میں ہمیں رہنا چاہیے، جب ہم مالک کے حکم پر چلتے ہیں تو اس کو راضی کرسکتے ہیں’۔
سابقہ اداکارہ کا کہنا تھاکہ ‘جب میں امید سے تھی اور مجھے پتا چلا کہ دنیا میں آنے والا بچہ ایک لڑکی ہے، 2012 میں اس کی پیدائش ہوئی، تب ہی سوچ لیا تھا کہ مجھے حجاب کرنا ہے لیکن اس وقت میرے والد کا انتقال ہوگیا تھا اور آمدنی میرے کام کی وجہ سے تھی، اس وقت میں چھوڑ نہیں سکتی تھی لیکن نیت اسی وقت سے تھی’۔
انہوں نے کہا ‘میں نے سوچا اب میری بیٹی ہوگئی ہے، میں نہیں چاہتی یہ انڈسٹری میں آئے، اگر میں رہی تو اسے کیسے روکوں گی؟ 2017 میں، میں نے فیصلہ کیا کہ روٹی ملے یا نہ ملے مجھے چاہے فاقے ہی کیوں نہ کاٹنے پڑیں، پروجیکٹ ہونے کے باوجود میں نے انڈسٹری چھوڑی اور حجاب شروع کردیا’۔