پولیس نے حسان نیازی کو جی 11 جوڈیشل کمپلیکس کے باہر سے گرفتار کیا اور ان پر جوڈیشل کمپلیکس میں پولیس وین اور اہلکاروں پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام عائد کیا ہے، جب پی ٹی آئی کارکنوں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔
ایف آئی آر کے مطابق پرتشدد تصادم کے دوران کھڑکیوں کے شیشے توڑ دیے گئے اور کمپلیکس کا مین گیٹ توڑ دیا گیا، جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پی ٹی آئی کے حامیوں کی ایک ٹیم نے ایک دوسرے کے خلاف انسداد فسادات کے آلات کا استعمال کیا، پی ٹی آئی کے حامیوں نے کئی گاڑیوں کو نذر آتش کردیا۔
دریں اثناء پی ٹی آئی نے ٹوئٹر پر دعویٰ کیا ہے کہ حسان نیازی کے خلاف درج تمام مقدمات میں ضمانت ملنے کے باوجود انہیں سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نوشیروان علی چانڈیو نے اغوا کیا ہے۔
تمام مقدمات میں ضمانت کے باوجود SP نوشیروان نے دہشت گردی عدالت کے باہر سے @HniaziISF کو اغوا کرلیا ہے۔ پولیس گردی کی انتہا ہوگئی ہے حسان نیازی وکیل جس کی ابھی عدالت نے ضمانت منظور کی ہے اسکو اغوا کرلیا ہے
pic.twitter.com/C3xTnUcKwF
— PTI (@PTIofficial) March 20, 2023
پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ یہ پولیس کی بربریت کی انتہا ہے، حسان نیازی ایک وکیل ہیں، جن کی ضمانت عدالت نے حال ہی میں منظور کی تھی، انہیں اغوا کر لیا گیا ہے۔