پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر ہارون رشید نے تین ہونہار نوجوان کرکٹرز کی نشاندہی کی ہے، جنہوں نے پاکستانی کرکٹ حکام کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی ہے۔
گزشتہ دو سالوں میں مسلسل کارکردگی کا مظاہرہ کرنے اور حال ہی میں زمبابوے کے دورے کے بعد محمد حریرا اور عامر جمال کو جولائی میں سری لنکا کے خلاف دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے لئے پہلی بار ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
24 سالہ بلے باز عمیر یوسف نے پاکستان شاہینز کے دورہ زمبابوے کے دوران شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔
وہ تین اننگز میں 348 رنز کے ساتھ بلے بازوں کی فہرست میں سرفہرست رہے، جس میں پہلے چار روزہ میچ میں ناٹ آؤٹ 250 رنز کا ان کا سب سے بڑا فرسٹ کلاس اسکور بھی شامل ہے، تاہم، وہ مذکورہ بالا دورے کے لئے انتخاب سے محروم ہوگئے۔
ڈومیسٹک کرکٹ اور اس کی اہمیت کو تسلیم کرنے کی ضرورت کے بارے میں کرکٹ پاکستان سے بات کرتے ہوئے ہارون رشید نے پاکستانی کرکٹ کے مستقبل اور ان باصلاحیت نوجوانوں کے ممکنہ کردار کے بارے میں اپنی امید کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ اپنی ڈومیسٹک کرکٹ کا احترام نہیں کریں گے تو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم نے زیادہ سے زیادہ جونیئر دوروں کا انتظام کرنے کی کوشش کی ہے، تاکہ ہم صرف ملکی حالات کے علاوہ غیر ملکی حالات میں ان کی کارکردگی کو بہتر طور پر دیکھ اور جانچ سکیں، لہٰذا ہم نے محمد ہریرہ، عامر جمال اور عمیر بن یوسف کو دو سے تین سال تک شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حریرہ دو سے تین سال سے پرفارم کر رہے ہیں، جبکہ عمیر گزشتہ ایک سال میں ابھرکر سامنے آئے ہیں جو یقینا ایک بہت اچھی علامت ہے، ہمیں امید ہے کہ یہ دونوں کھلاڑی یا دیگر کھلاڑی جو پاکستان کی ٹیم میں جگہ حاصل نہیں کر سکیں گے، ہم یقینی طور پر انہیں پاکستان کے شاہینوں میں ایکشن میں دیکھیں گے۔