الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق حماس کے عسکری ونگ قاسم بریگیڈ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں خان یونس کے قریب اسرائیلی زمینی حملے کو پسپا کردیا ہے جس میں ایک اسرائیلی ٹینک اور دو بلڈوزر تباہ ہوگئے ہیں۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق حماس کے عسکری ونگ قاسم بریگیڈ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں خان یونس کے قریب اسرائیلی زمینی حملے کو پسپا کردیا ہے جس میں ایک اسرائیلی ٹینک اور دو بلڈوزر تباہ ہوگئے ہیں۔
ٹیلی گرام میسجنگ ایپ پر ایک بیان میں گروپ نے کہا کہ اس کے جنگجوؤں نے خان یونس کے مشرق میں ایک بکتر بند اسرائیلی فوج کو گھات لگا کر نشانہ بنایا، جس کے کچھ ہی لمحوں بعد اس نے چند میٹر کی دوری سے سرحد عبور کی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے جنگجوؤں نے بہادری سے دراندازی کرنے والی فورس کے ساتھ مقابلہ کیا… اور وہ بحفاظت اپنے اڈوں پر واپس چلے گئے۔
غزہ کے ساتھ باڑ لگانے کی کوشش کے بعد اسرائیلی فوجی مبینہ طور پر اسرائیل واپس چلے گئے
تقریبا ایک گھنٹہ قبل اسرائیلی افواج نے غزہ اور اسرائیل کے درمیان علیحدگی کی باڑ کو ٹھیک کرنے کے لیے غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی۔
پٹی میں داخل ہونے کے بعد وہ فلسطینیوں کے بنائے ہوئے جال میں پھنس گئے۔ اسرائیلیوں کے لیے یہ فوجی حملہ کرنا بہت مشکل تھا۔ اسرائیلی فورسز کے مطابق وہ براہ راست فلسطینی جنگجوؤں کی فائرنگ کی زد میں آئے جو انتہائی اہم تھا۔
دریں اثنا اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مسلح فلسطینیوں نے غزہ پٹی کی سرحدی باڑ کے مغربی حصے میں کام کرنے والے فوجیوں پر فائرنگ کی اور ان کے ایک ٹینک نے سیل پر گولہ باری کی۔
غزہ کے وسطی علاقے میں اسرائیل کی جانب سے جنگ زدہ علاقے پر حملوں میں اضافے کے بعد متعدد فلسطینی ہلاک ہو گئے تھے اور حماس کے زیر انتظام علاقے میں ‘تباہ کن’ قلت کے پیش نظر 17 امدادی ٹرکوں کا ایک اور قافلہ پہنچا تھا۔
ایران نے کہا ہے کہ خطہ قابو سے باہر ہو سکتا ہے اور اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے لبنان کی حزب اللہ کو سخت انتباہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں شامل ہونا ‘اس کی زندگی کی غلطی’ ہوگی۔