حماس القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا ہے کہ مزاحمتی تحریک اسرائیلی یرغمالیوں پر مذاکرات نہیں کرے گی کیونکہ سرحد کے دونوں جانب ایک ہزار سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
ٹیلی ویژن پر براہ راست نشر ہونے والے پیغام میں انہوں نے کہا: “ہم غیر متزلزل عزم اور جرات کے ساتھ اس جنگ میں داخل ہوئے، ممکنہ نتائج سے پوری طرح آگاہ ہیں اور کسی بھی صورت حال کے لئے تیار ہیں۔
مغربی کنارے، یروشلم اور مقبوضہ علاقوں میں ہمارے عوام، جنگجوؤں اور انقلابیوں پر ہمارا اعتماد غیر متزلزل ہے کیونکہ ان پر الاقصیٰ کی حفاظت کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
ابو عبیدہ نے مزید کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ الاقصیٰ کی حمایت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جو قبضے کے غرور پر غالب آنے اور تمام شعبوں اور محاذوں پر اپنی قوم اور عوام کی طاقت پر ایک تاریخی سبق دینے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے اسرائیلی دشمن کو متنبہ کیا کہ وہ قیدیوں کی رہائی کے بدلے میں بھاری قیمت ادا کرنے کے لیے تیار رہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ قیدیوں کا معاملہ اسٹریٹجک طور پر ایک اہم مسئلہ ہے جس کی ایک اچھی طرح سے وضاحت کی گئی ہے اور قبضے کو لازمی طور پر نتائج بھگتنا ہوں گے۔
الاقصی کے خلاف علاقائی جنگ بمقابلہ جارحیت کا تصور محض بیان بازی نہیں ہے، یہ ایک شعلہ انگیز دھار ہے جو بالآخر دشمن کو کھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ دشمن کے پاس جدید سیکیورٹی اور فوجی ٹیکنالوجی ہونے کے باوجود وہ 60 گھنٹوں سے زائد عرصے تک زمین پر ہمارے جنگجوؤں کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
اپنے فوجیوں اور ان کی نام نہاد ایلیٹ فورسز میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کے باوجود، ان میں سے کوئی بھی حقیقت اور قاسم اشرافیہ کے ساتھ تصادم کے لمحے تک کھڑا نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری لڑائیاں متعدد مقامات پر جاری ہیں جن میں افواج کی مسلسل گردش، ہتھیاروں اور سازوسامان سے لیس کمک بھیجنے اور قیدیوں کی گرفتاری شامل ہے۔
ہمارے مجاہدین مسلسل جھڑپوں میں مشغول ہیں جس کے نتیجے میں پہلے ہی دن قابض فوج کے پورے غزہ ڈویژن کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، ہمارے جنگجوؤں نے مرکاوا ٹینکوں اور دیگر فوجی سازوسامان کو مؤثر طریقے سے بے اثر کر دیا ہے۔
ابو عبیدہ نے دعویٰ کیا کہ اپنی تاریخی ناکامی اور زخمی فخر کے جواب میں دشمن نے غزہ میں ہمارے لوگوں کو نشانہ بناتے ہوئے محلوں، رہائشی علاقوں، بازاروں اور گلیوں پر فضائی حملے کیے ہیں۔
آخر میں انہوں نے قابض افواج کو سخت پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہم قابض افواج کو بتاتے ہیں کہ آپ کی فتوحات کا دور ناقابل تنسیخ طور پر ختم ہو چکا ہے جس سے شکست اور ناکامیوں کے دور کی راہ ہموار ہوئی ہے۔
قاصام بریگیڈ اس جنگ کی سمت پر مضبوط گرفت برقرار رکھے ہوئے ہیں، جس کی بنیاد ایک موثر کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم ہے، اور ہم طویل مدت تک برداشت کرنے کے لئے مکمل طور پر تیار ہیں۔