سائبر کرائم گینگ کی جانب سے عالمی سطح پر ہیک کیے گئے درجنوں افراد کے نام اور کمپنی پروفائلز شائع کیے گئے ہیں، جن میں ان کا چوری شدہ ڈیٹا تاوان کے لیے رکھا گیا ہے۔
بدھ کے روز ہیکر گروپ کلوپ نے ڈارک نیٹ پر اپنی ویب سائٹ پر کمپنیوں کے نام پوسٹ کرنا شروع کر دیے۔
بینکوں اور یونیورسٹیوں سمیت چھبیس تنظیموں کو شامل کیا گیا ہے تاکہ متاثرین کو ادائیگی کے لئے دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جاسکے، امریکی وفاقی اداروں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔
امریکی سائبر سیکیورٹی اینڈ انفراسٹرکچر سیکیورٹی ایجنسی نے سی این این کو بتایا کہ وہ متعدد وفاقی ایجنسیوں کو مدد فراہم کر رہا ہے، جنہوں نے اپنی ایم او وی ای ٹی ایپلی کیشنز کو متاثر کرنے والی دراندازی کا تجربہ کیا ہے۔
یہ معلوم نہیں ہے کہ کون سی ایجنسیاں متاثر ہوئی ہیں یا کون سا ڈیٹا چوری ہوا ہے، لیکن سائبر حکام کا کہنا ہے کہ انہیں توقع نہیں ہے کہ اس کا کوئی خاص اثر پڑے گا۔
اس بڑے پیمانے پر ہیکنگ سے دنیا بھر کی سیکڑوں تنظیمیں متاثر ہونے کا امکان ہے جن میں سے اب تک تقریبا 50 کی تصدیق یا تو فرموں یا ہیکرز نے کی ہے۔