یورپ میں بدترین حادثے میں جنوبی یونان میں ماہی گیری کی کشتی ڈوبنے سے بچ جانے والے افراد کا کہنا ہے کہ اس میں 100 سے زائد بچے سوار ہو سکتے ہیں۔
اس حادثے میں کم از کم 78 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے، تاہم سمندر میں مزید افراد اب بھی لاپتہ ہو سکتے ہیں اور اطلاعات کے مطابق جہاز پر 750 افراد سوار تھے۔
ملک کے کوسٹ گارڈ ز کو اس سے قبل مداخلت نہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے، لیکن حکام کا کہنا ہے کہ ان کی امداد کی پیش کش مسترد کر دی گئی تھی۔
امدادی کارکن اب بھی یونان کے ساحلوں پر بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن کر رہے ہیں، کیونکہ مزید زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کی امیدیں دم توڑ رہی ہیں۔
جہاز میں سفر کرنے والی خواتین اور بچوں کی ایک بڑی تعداد کے بارے میں چونکا دینے والے واقعات طبی عملے کے ذریعے سامنے آئے ہیں، جنہوں نے زندہ بچ جانے والے زیادہ تر مردوں کا علاج کیا۔