وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا دوست ملکوں کی امداد اور قرضوں پر ملک کو زیادہ دیر نہیں چلا سکتے۔ وفاقی وزیر نے امیروں سے تہہ خانوں میں چھپائے ڈالر باہر لانے کی اپیل کر دی
انھوں نے کہا کہ اگر امیر لوگ اپنے ڈالرز کی سرمایہ کاری کر دیں تو شاید آئی ایم ایف سے معاہدے کی ضرورت ہی نہ پڑے،وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا آئی ایم ایف بھی محسوس کرتا ہے کہ پاکستان اس کے شکنجے میں آیا ہوا ہے، اس لیے وہ چاہتا ہے کہ جو چار سال تک معاہدے پر عمل نہیں ہوا، اس کی تکمیل ہم سے کرالی جائے۔
جیو ٹی وی کا پروگرام کیپٹل ٹاک میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اگلے چھ ماہ تک کسی بھی قسم کے سیاسی عدم استحکام کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ادارے ہم سے بہتر جانتے ہیں کہ جن چیلنجوں کا ہمیں سامنا ہے، اس میں ہمارا کوئی عمل دخل نہیں، جو فیصلے اس وقت ہمیں کرنے ہیں وہ ہم بہادری سے کریں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اصلاحات کے بعد اگر سیاسی عدم استحکام ملک میں پیدا ہوتا ہے تو یہ ہمارے لیے دہرا زہر ثابت ہوگا، اس لیے ضروری ہے جو مشکل فیصلے ہم کریں اس کے ساتھ سیاسی استحکام بھی ہو۔
پاکستان شدید معاشی مشکلات کا شکار ہے اور دو روز قبل گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کراچی میں ایک تقریب کے دوران کہا تھا کہ آئندہ ہفتے سے ڈالر پاکستان آنا شروع ہو جائیں گے تو زر مبادلہ کے ذخائر میں بہتری آنا شروع ہو جائے گی