اسلام آباد: گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) پر زور دیا ہے کہ دہشت گردی کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبے میں عام انتخابات 8 اکتوبر کو کرائے جائیں۔
گورنر نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ اگر انتخابات 28 مئی کے بجائے اکتوبر میں منعقد ہوتے ہیں تو یہ عوامی مفاد اور ریاست کے مفاد میں ہوگا۔
الیکشن کمیشن نے پنجاب انتخابات کے لیے پہلے سے جاری کردہ اعلان واپس لینے کا فیصلہ اس وقت کیا، جب سیکیورٹی اور مالیاتی اداروں نے آئندہ انتخابات کے دوران کمیشن کی حمایت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
گورنر نے کہا کہ حال ہی میں شمال مغربی صوبے میں روزانہ کی بنیاد پر دہشت گردی کی سرگرمیوں کی ایک نئی لہر جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی اہم سرگرمیوں میں شمالی وزیرستان میں سرحد پار فائرنگ، کوہاٹ میں فوج کی گاڑی پر دیسی ساختہ دھماکہ خیز مواد (آئی ای ڈی) دھماکہ، 15 مارچ کو جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں کے ساتھ شدید فائرنگ کا تبادلہ، 19 مارچ کو خیبر کے باڑہ تھانے پر نامعلوم دہشت گردوں کی فائرنگ شامل ہیں۔
مزید واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈی آئی خان میں ایک پولیس اسٹیشن پر دہشت گردوں نے حملہ کیا جس کے بعد فوج نے سرچ آپریشن کیا جس کے نتیجے میں 21 اور 22 مارچ کی درمیانی شب تین فوجی شہید ہوئے۔