برطانوی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے شمال میں رات بھر اس پیمانے پر حملہ کیا گیا جو ہم نے پہلے کبھی نہیں دیکھا۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ غزہ پر بمباری تیز کر رہی ہے اور اس کی زمینی افواج ‘کارروائیوں میں توسیع’ کر رہی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کے دوران حماس کے 150 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا اور حماس کے پیراگلائڈر آپریشنز کے سربراہ کو ہلاک کر دیا۔
حماس کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ میں جھڑپیں ہوئی ہیں، اطلاعات کے مطابق کچھ اسرائیلی فوجی اور ٹینک غزہ کی پٹی میں داخل ہو گئے ہیں۔
اسی دوران مواصلاتی نیٹ ورکس بند ہو گئے، جس کا مطلب ہے کہ غزہ کے رہائشیوں سے رابطہ نہیں کیا جا سکا۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا، 120 ریاستوں نے اردن کی جانب سے پیش کردہ قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔
اسرائیل 7 اکتوبر کو حماس کے حملوں کے بعد سے غزہ پر بمباری کر رہا ہے جس میں 1400 افراد ہلاک اور 229 افراد کو یرغمال بنا کر اغوا کیا گیا تھا۔
غزہ میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جوابی بمباری شروع ہونے کے بعد سے اب تک سات ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔